دنیا کے امیر ترین آدمی ایمازون کے مالک جیف بیزوس کو کانگریس کے سامنے پیشی کے دوران ٹیکنالوجی نے پریشان کردیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے امیر ترین آدمی اور ایمازون کے بانی جیف بیزوس کو کانگریس کے سامنے پیشی کے دوران ٹیکنالوجی نے پریشان کر دیا۔ میل آن لائن کے مطابق یہ پیشی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہو رہی تھی جس میں جیف بیزوس کے علاوہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ، گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سندر پیچائی اور ایپل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم کک بھی شامل تھے۔
ان تمام شخصیات کی یہ پیشی ہاﺅس جوڈیشری کمیٹی کے اینٹی ٹرسٹ پینل کے سامنے تھے۔ یہ پیشی دو ہفتے قبل ہونا تھی لیکن بوجوہ اسے مو¿خر کر دیا۔ کمیٹی میں جیف بیزوس کے ساتھ ایک مسئلہ مسلسل درپیش رہا کہ وہ کبھی بند مائیک پر بولنا شروع کر دیتے اور کبھی بات ختم کرکے مائیک بند کرنا بھول جاتے۔ اس کے علاوہ اس اعلیٰ سطحی کمیٹی کے سامنے بات کرتے ہوئے ا ن کی زبان مسلسل لڑکھڑاتی رہی۔ پیشی کے دوران ایک موقع پر جیف بیزوس کیمرے کے سامنے ہی کوئی چیز کھاتے ہوئے پائے گئے۔ پیشی کے پہلے حصے میں جیف بیزوس کی تصویر پوری سکرین پر نہ آئی، جس کی وجہ سے پینل کو 10منٹ کے لیے کانفرنس روکنی پڑی اور اس دوران یہ تکینکی خرابی دور کی گئی تاکہ جیف بیزوس کی تصویر پوری آ سکے۔ اس کے بعد بھی ٹیکنالوجی میں خلل آتا رہا، بار بار پینل کو کانفرنس روکنی پڑتی رہی اور جیف بیزوس ایک گھنٹے تک پینل کے سوالات سے بچتے رہے۔ باقی تینوں چیف ایگزیکٹو آفیسرز سے سوالات پوچھنے کے بعد جب پینل نے جیف بیزوس کی طرف رخ کیا تو ان کی طرف سے مسلسل خاموشی جاری رہی، جس پر پینل کے ایک رکن نے کہا کہ ’مسٹر بیزوس؟۔۔۔ آپ ’میوٹ‘ پر ہیں۔“جس پر جیف بیزوس نے فوراً اپنا مائیک آن کیا اور اس غلطی پر معذرت کی۔ واضح رہے کہ اس کانفرنس میں ان بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز سے مارکیٹ پاور کے استحصال کے الزام کے تحت سوالات کیے گئے۔