کراچی میں کورونا کا بڑھتا ہوا پھیلاؤ ، ہسپتالوں میں سہولیات کی کیا صورتحال ہے ؟جانئے
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ عباسی شہید ہسپتال کے کوویڈ۔19 ایمرجنسی وارڈ میں مزید 25 بیڈز اور مانیٹرز کے اضافے کے بعد وارڈز میں بیڈز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، کوویڈ وارڈ کو فعال بنانے میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی مدد اور تعاون قابل ستائش ہے۔
عباسی شہید ہسپتال میں جےڈی سی کی جانب سےفراہم کئےگئے25نئےمانیٹرزاور500 پی پی کٹس سمیت دیگر طبی آلات کی فراہمی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئےایڈمنسٹریٹر کراچی نےکہاکہ اس وقت شہر میں کوویڈ کی بدترین صورتحال اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ فکر انگیز ہونے کےساتھ ساتھ تشویش ناک بھی ہے، شہریوں کو اداروں اور ماہرین طب کی ضرورت ہے،جو افراد کوویڈ وارڈ میں فرائض انجام دیں گے انہیں ہر ممکن مراعات فراہم کی جائیں گی،عباسی شہید ہسپتال میں موجود ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل عملہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ کوویڈ کے مریضوں کی دیکھ بھال کرے گا اور ہر ممکن کوشش ہوگی کہ عباسی شہید ہسپتال میں آنے والے کوویڈ سے متاثرہ مریض صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس جائیں، عباسی شہید ہسپتال میں ٹراما سینٹر، ایمرجنسی وارڈ اور دیگر طبی سہولیات بھی جاری رہیں گی اور کے ایم سی کے شعبہ طب سے وابستہ افراد یہاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال میں کوویڈ۔19 کے ٹیسٹ کرنے اور ویکسین لگانے کا عمل بھی جاری ہے اورروزانہ کی بنیادپرشہری ان خدمات سےمستفیدہورہےہیں،بعض شرپسندعناصرامن و امان کی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور ضرورت پڑی تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی عباسی شہید ہسپتال میں امن و امان قائم کرنے کےلئے کہا جائے گا،اس کے لئے محکمہ داخلہ کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خط لکھا جاچکا ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کوویڈ وارڈ میں ادویات اور سرجیکل سامان کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور کوشش کی جائے گی کہ مریضوں کے لواحقین پر کسی قسم کا مالی بوجھ نہ پڑے، یہ مشکل وقت ہے اور غریب و متوسط طبقے کےلئےیہ ہسپتال امید کی کرن ہےلہٰذا بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنی ذمہ داریوں کوپوراکرے گی،مریضوں کےلواحقین کےلئےگراؤنڈ فلور پرانفارمیشن سینٹر بنایا جائےتاکہ مریضوں کی صحت سے متعلق مکمل معلومات انھیں فراہم کی جائیں اور کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی سکتی کہ وہ لواحقین سے کسی بھی قسم کی بد تمیز ی کرے۔