راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 2020ء کے خلاف دائر درخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لئے آئندہ سماعت پرطلب کرلیاہے،دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ زمین ایکوائر کرنے میں مفاد عامہ کا کوئی عنصر شامل نہیں،روڈا کا کنٹرولڈ ایریا کا نوٹیفکیشن شہریوں کو ان کی زمین کے ازادانہ استمال سے روکنے کے مترادف ہے،عدالت کوبتایا جائے کس قانون کے تحت روڈا تھارٹی تشکیل د ی گئی ہےَ؟گلشن اقبال ہاوسنگ ڈویلپمنٹ کی طرف سے وقار اے شیخ ایڈووکیٹ نے 1270 صفحات کی درخواست دائرکی ہے،جس میں چیف سیکرٹری اورڈی جی روڈا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیاہے،درخواست گزار کے وکیل کا موقف ہے کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ ایکٹ آئین کے آرٹیکل 140(اے)کی خلاف ورزی ہے،ایک لاکھ 7ایکڑ اراضی کو کنٹرول ایریا ڈیکلیئر کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،شہریوں سے بلاجواز زبردستی زمین کو قبضہ لیا جا رہا ہے۔عدالت سے استدعاہے کہ ریور راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 2020 اور دیگر متعلقہ نوٹفکیشن کالعدم قرار دئیے جائیں اورروڈا کا 27 اپریل اور 8جون 2021، کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیاجائے۔عدالت نے 14ستمبر کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کرلیا عدالت نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
راوی اربن اتھارٹی