کاشتکاروں اور مزدوروں کا ٹوبیکو کمپنی پر چیز سنٹر جمال گڑھی کیخلاف مظاہرہ
کاٹلنگ(نمائندہ پاکستان) پاکستان ٹوبیکو کمپنی پرچیس سنٹر جمال گڑھی کے خلاف کاشتکاروں اور مزدوروں کا زبردست احتجاج، کاٹلنگ مین شاہراہ بند، کسانوں نے تمباکووں کو آگ لگا کر اپنے غصے کا اظہا ر کیا۔ انتظامیہ کو دو دن الٹی میٹم، مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں کمشنر مردان دفتر کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق کسان بورڈ پاکستان، انجمن کاشتکاران، سرحد ایگریکلچرل اینڈ ڈویلپمنٹ ارگنائزیشن اور محنت کش لیبر فیڈریشن نے پاکستان ٹوبیکو کمپنی جمال گڑھی سنٹر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کاشتکاروں اور مزدوروں نے پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے خلاف بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ جن پر کاشتکاروں نے کم ریٹ غیر قانونی ریجکشن، ووچر ادائیگی میں مشکلات، اور ژالہ باری سے نقصان میں کاشتکاروں سے معاونت جیسے نعرے لکھے تھے۔ احتجاجی جلسے سے انجمن کاشتکاران کے صوبائی صدر حاجی نعمت شاہ روغانی، صدر کسان بورڈ رضوان اللہ، جنرل سیکرٹری حسین احمد، صدر محنت کش لیبر فیڈریشن ابرار الرحمن، ظاہر محمد، اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان ٹوبیکو کمپنی کو کاشتکاروں کو استحصال سے روکا جائے۔ غیر قانونی تمباکو بنڈل ریجکشن نہ کریں۔ ژالہ باری سے متاثرہ کاشتکاروں کی مالی معاونت کرے اور تمام پرچیس سنٹر ز کو تمباکو خریداری کے لئے کھول دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ مگر اس کے باوجود ہمارے کاشتکاروں کا ہر موقع پر استحصال ہورہا ہے۔ پاکستان ٹوبیکو کمپنی کا احتساب ہونا چاہیے۔ کاشتکاروں کے لئے ووچر کیش کا پرانا طریقہ کار وضع کیے جائیں۔ بغیر کسی وجہ سے ریجیکشن نامنظور ہے۔ انہوں نے غیر قانونی مزدوروں سے کنٹریکٹ پر کام لینے کے بھی شدید مذمت کی۔ احتجاج کے آخر میں مظاہرین نے تمباکو وں کو مین روڈ پر رکھ کر انہیں آگ لگا دی اور متنبہ کیا کہ آج علامتی طور پر تمباکووں کو آگ لگا رہے ہیں۔ اگر مطالبات تسلیم کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا گیا تو کھیتوں میں ہی تمباکووں کو جلا ڈالیں گے۔ انہوں نے 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگلا احتجاج کمشنر مردان کے دفتر کے سامنے کیا جائے گا۔