احمد پور شرقیہ: کرپشن کی شکایات پر انکوائری، دوبارہ گنتی میں 4704درخت چوری 

احمد پور شرقیہ: کرپشن کی شکایات پر انکوائری، دوبارہ گنتی میں 4704درخت چوری 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 احمدپورشرقیہ (تحصیل رپورٹر)محکمہ جنگلات کرپشن سکینڈل۔ کنزرویٹر کی ہدایت پر درختوں کی دوبارہ گنتی شروع۔ مختلف بیٹس میں اب تک 4704 درخت چوری پائے گئے۔ اہم انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق چوہدری غلام یٰسین سینئر نائب صدر انجمن تحفظحقوق شہریان ضلع بہاولپور نے ایک درخواست وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دوسرے اعلیٰ حکام کو دی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فاریسٹ رینج محکمہ جنگلات احمدپورشرقیہ میں 10کروڑ سے زیادہ کے قیمتی درخت جس میں شیشم۔ کیکر۔ شامل ہیں فاریسٹ گارڈز۔ بلاک آفیسر ز اور متعلقہ افیسران نے ملی بھگت کرکے (بقیہ نمبر53صفحہ7پر) رات کے اندھیرے میں بیچ دئیے ہیں۔ جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب کنزرویٹر محکمہ جنگلات بہاولپور ڈویژن محمد گوہر مشتاق کو فوری ایکشن لینے کا حکم دیا جس پر انہوں نے درختوں کی گنتی کیلئے فاریسٹ رینج افیسر حاصل پور سعید احمد کاہلوں کی سربراہی میں ایک ٹیم بنائی جس کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ماہ کے اندر اندر پوری رینج کے درختوں کی گنتی کی جائے۔ انہوں نے سب سے پہلے نوشہرہ بیٹ کی گنتی شرو ع کی جس میں سابقہ فاریسٹ گارڈ جو اب ریٹائر ہوچکا ہے۔ جس کی بیٹ کی 2سال پہلے بھی گنتی کی گئی تھی تو اس وقت 1731 درخت چوری شدہ پائے گئے تھے اور موجودہ گنتی میں 1170 درخت مزید چوری ہوگئے ہیں۔ اس طرح اس ایک بیٹ میں 2901 قیمتی درخت جس میں کیکر۔ شیشم شامل ہیں فاریسٹ گارڈ نے بیچ کھائے ہیں۔ اسی طرح ہتھیجی بیٹ کی گنتی کی گئی۔ اس بیٹ میں سابقہ فاریسٹ گارڈ محمد یونس تعینات تھا۔ اس بیٹ میں 286 قیمتی درخت غائب کردئیے گئے۔ فی الحال محمد یونس فاریسٹ گارڈ کو معطل کردیا گیا ہے۔ مزید انکوائری جاری ہے۔ مسافر خانہ بیٹ میں بھی محمد یونس گارڈ تعینات تھا اور یہاں گنتی کے دوران 389 درخت غائب پائے گئے۔ اس طرح فاریسٹ گارڈ محمد یونس نے 675 درخت چوری کرکے بیچ دئیے ہیں۔ مبارک پور بیٹ میں سابقہ فاریسٹ گارڈ رانا محمد حفیظ تعینات تھا اس بیٹ میں گنتی کے دوران 277 در ختوں کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا۔ جو کہ رانا حفیظ چوری کرکے بیچ چکا ہے۔ فیض واہ بیٹ میں سابقہ فاریسٹ گارڈ مولوی منیر احمد تعینات تھا جو سب سے زیادہ کرپٹ تھا۔ دن رات ٹرالیاں۔ ٹرالے بھر بھر کر قیمتی درخت دوسرے شہروں میں بیچ دیتا تھا۔ سلطان واہ میٹل روڈ اور اوچشریف ون وے روڈ بننے کی وجہ سے مولوی منیر احمد نے دوکروڑ روپے سے زیادہ کے درخت بیچ کھائے ہیں۔ نیلامی کی آڑ میں 354 درخت سڑک کے علاوہ دوسری جگہ سے بیچ دئیے اور ان کی رپورٹس کردی ہیں کہ وہ چوری ہوگئے ہیں اور جن لوگوں کے نام رپورٹ میں دئیے ہیں وہ لوگ زیادہ تر فوت ہوچکے ہیں یا پھر ایڈریس غلط لکھے ہوئے ہیں۔ مولوی منیر احمد نے ٹھیکیداروں سے ملی بھگت کرکے بہت بڑا فراڈ کیا ہے۔ مسافر خانہ بیٹ کا فاریسٹ گارڈ مہر بشیر احمد کے پاس ڈیرہ مستی بیٹ بھی ہے اس کے 104 درخت غائب ہیں۔ اس کے علاوہ کلین اینڈ گرین پاکستان کے تحت ڈیرہ مستی نہر پر 10ہزار پودے لگانے تھے مگر اس نے ڈیڑھ سے دو ہزار پودے لگائے ہیں اور لاکھوں روپے کا بل 10ہزار پودوں کا بنا کر پاس کرایا۔ اس نے بھی بہت بڑا فراڈ کیا ہے۔ کوٹلہ موسیٰ خان بیٹ کا فاریسٹ گارڈ محمد عاشق عرصہ پندرہ سال سے ایک ہی جگہ تعینات ہے۔ دو سال پہلے اس کی بیٹ میں درختوں کی گنتی کی گئی تھی تو 497 قیمتی درخت غائب تھے جس پر اس کو چارج شیٹ کیا گیا ایک کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا مگر اسکے بعد انکوائری ٹھپ کرالی اب پھر دوباری گنتی جاری ہے۔ اس وقت تک 4704 قیمتی درختوں کی چوری سامنے آچکی ہے۔ اس میں کیکر۔ شیشم کے قیمتی درخت شامل ہیں۔ ان کی مالیت 10کروڑ روپے سے زیادہ کی بنتی ہے۔ اس میں کلین اینڈ گرین پاکستان کے نام سے فراڈ کیا گیا ہے وہ بھی شامل ہے۔ گنتی ابھی جاری ہے۔ کئی بیٹیں رہتی ہیں۔ کنزرویٹر مشتاق گوہر نے چوہدری غلام یٰسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ جتنے بھی درخت غائب پائے گئے ہیں ان کی باقاعدہ انکوائری متعلقہ فاریسٹ گارڈ اور متعلقہ افیسران سے کی جائے گی۔ جب تک میں تعینات ہوں چوری نہیں کرنے دوں گا۔ اس موقع پر چوہدری غلام یٰسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہروں پر کروڑوں روپے کے درخت بیچ دئیے گئے ہیں۔ اس کرپشن میں فاریسٹ گارڈز کے علاوہ ان کے افیسران۔ بلاک افیسرز بھی شامل ہیں۔ میرے پاس بہت سارے ثبوت موجود ہیں۔ جو میں بوقت انکوائری مہیا کروں گا۔ اس سلسلہ میں جب رینج فاریسٹ آفیسر احمدپورشرقیہ جام ظفر یٰسین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ درختوں کی گنتی شرو ع ہے۔ الزامات درست نہیں ہیں۔ 
درخت غائب

مزید :

صفحہ اول -