معاشرے سے تحل مزاجی ختم ہوتی جارہی ہے، اسلم حسن 

معاشرے سے تحل مزاجی ختم ہوتی جارہی ہے، اسلم حسن 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(فلم رپورٹر)پروڈیوسر و اداکار اسلم حسن نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے سے تحمل ختم ہوتا جارہا ہے جس کے انتہائی منفی اثرات سامنے آرہے ہیں،سکول کی سطح پر نصاب میں اخلاقی تربیت کے مضامین شامل کئے جانے چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں اسلم حسن نے کہا کہ پہلے کئی خاندان چند مرلے کے ایک ہی گھر میں پیار اور محبت سے رہتے تھے لیکن آج کئی کنال کے گھر میں بھی دو خاندان اکٹھے نہیں رہ سکتے۔
۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے تعلیم کے ساتھ اخلاقی تربیت کی بھی ضرورت ہے جس کے لئے سکول بہترین پلیٹ فارم ہیں۔اسلم حسن نے کہا کہ تمام لوگ کھلے دل سے ایک دوسرے کی رائے کا احترام کریں، معاشرے میں صبر و تحمل کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں جس سے ہمارے معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔اسلم حسن نے کہا ہے کہ میں نے دنیا کے کئی ممالک کی سیر کی ہے لیکن جو اپنے وطن پاکستان کی بات ہے وہ کہیں اور نہیں ہے خاص طور پر لاہور کی یادیں ہر وقت دل میں رہتی ہیں۔مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔ایک سوال کے جواب میں اسلم حسن نے کہا کہ سیر و سیاحت سے انسان کا مشاہدہ بڑھتا ہے۔تھیٹر میں ڈراموں مین فیملز کا نہ آنا ہماری ناکامی ہے۔ہمیں تھیٹر کی بہتری کیلئے نئے سرے سے محنت کرنا ہو گی۔موجودہ تھیٹر میں ایسے لوگ آگئے ہیں جنہوں نے کبھی کسی سینئر سے کچھ سیکھا ہی نہیں اس لئے ہمارا تھیٹر ناکامی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا عوام جو دیکھنا چاہتی ہے ہمیں وہی دیکھنا چاہیے نا کہ ہم اپنی پسند لوگوں پر رائج کرنے کی کوشش کریں۔سینئرز کی ذمہ داری ہے کہ تھیٹر کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے کرنے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ شوبز میں نئے چہروں کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔اسلم حسن نے کہا کہ میری فلم ”36گڑھ“ عوام کو بہت پسند آئے گی۔فلمی صنعت اس وقت بحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔”‘36گڑھ‘میں نیو ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ سینئر فنکار بھی کام کررہے ہیں۔

مزید :

کلچر -