سابق صدر آصف زرداری کی دبئی یاترا
سابق صدر آصف علی زرداری کی اچانک دبئی روانگی پر ملک بھر کے سیاسی اور صحافتی حلقوں میں چہ میگوئیاں ہوتی رہیں اور کئی طرح کی قیاس آرائیں بھی کی گئیں تاہم صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے بعد کی صورت حال جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملک کی سیاسی تاریخ کا اہم ترین مقدمہ زیر سماعت تھا اسی دوران ان کی روانگی کو معنی خیز قرار دیا گیا۔بعدازاں ان کی دختر کی جانب سے ان کی اس سے پہلے کی مصروفیات بھی زیر بحث رہیں۔بتایا گیا کہ اب وہ کورونا کی وجہ سے قرنطینہ میں جا چکے ہیں۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق انہوں نے چند اہم شخصیات سے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔حکومتی اتحاد میں پیپلز پارٹی ایک اہم اتحادی ہے جس کے پاس ملک کے دوسرے بڑے صوبے کی بلاشرکت غیرے حکومت ہے۔اگر ملک میں معاشی صورت حال کے پیش نظر جلد الیکشن پر اتفاق کیا جاتا ہے تو یقینا یہ سیاسی اتحادیوں کا متفقہ فیصلہ ہوگا۔اگر حکومتی اتحاد کی تمام سیاسی جماعتیں سال کے اختتام سے قبل عام انتخابات پرمتفق ہو جائیں تو بھی جب تک پیپلزپارٹی کی رضامندی نہیں ہوگی اس وقت تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات ممکن نہیں ہوں گے۔قرین قیاس یہی ہے کہ دبئی ملاقاتوں میں انہی نکات پر گفتگو کی گئی ہوگی۔