عدلیہ کے کمزور فیصلوں نے تنقیدکا جواز پیدا کیا، سعد رضوی
ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک)عدلیہ کے فیصلے انصاف پر مبنی ہوتے تو آج کسی کی جرات نہ ہوتی کہ وہ عدلیہ کیخلاف بات کرتا۔ عدلیہ کے کمزور فیصلوں نے تنقیدکا جواز پیدا کیا۔ من پسند فیصلوں کے بجائے انصاف کے تقاضے پورے کیے ہوتے تو آج حالات یکسر تبدیل ہوتے کمز وریوں کی نشاندہی اور تدراک کیلئے سب کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد حسین رضوی نے مرکزی رہنما مفتی عمیر الازھری سے ٹیلی فونک گفتگو (بقیہ نمبر6صفحہ6پر)
کرتے ہوئے کیا۔اُن کا مزید کہنا تھاکہ عدلیہ کا احترام لازم ہے لیکن ججز خود کو بھی آئین و قانون کا پابند سمجھیں۔عدلیہ کے فیصلوں نے عدلیہ کا گراف کمزور کیا ہے۔عدلیہ کو فیصلے نظریہ ضرورت کے مطابق نہیں بلکہ حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔پاکستان کی فلاح و بہبود ترقی اور خوشحالی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔اداروں کی آڑ میں چھپے ہوئے چہروں کو اگر سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو نوکریاں چھوڑ کر عوام میں آئیں۔آج ملک میں جو حالات پیدا کیے گئے ہیں اُن کی ذمہ دارموجودہ اور سابقہ تمام حکمران ہیں۔ حافظ سعد حسین رضوی نے ذمہ داران اور کارکنان کو بارشوں اور سیلاب سے متا ثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔
سعد رضوی