آرمی چیف نے سب واضح کر دیا،شہباز شریف کا تکلف کیسا،سلیکٹڈ کہنے پر پابندی کی ضرورت کیا؟

آرمی چیف نے سب واضح کر دیا،شہباز شریف کا تکلف کیسا،سلیکٹڈ کہنے پر پابندی کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

(تجزیہ:ایثار رانا)

شہباز شریف نے جب ملک میں رہنا ہی نہیں تو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپنے پاس کیوں رکھیں۔۔۔مسلم لیگ میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ جاری ہے۔شہباز شریف کا بیانیہ پٹ چکا۔نواز شریف گروپ انہیں اپنی تباہی کا ذمہ دار سمجھتا ہے،سمجھ لیں مریم کی قیادت میں انکے خلاف بغاوت ہو چکی۔۔آرمی چیف کے بیان کے بعد تو اب کسی چیز میں کوئی کنفیوژن نہیں رہی،،،عمران خان کے اعتماد کے پیچھے صرف پاک فوج ہے،،،اور یہی بات ہماری لولی لنگڑی اپوزیشن بھی سمجھ گئی،،،انکو ایک واضح پیغام چلا گیا،،،جو انہیں پہلے بھی پتہ تھا،،، پچھلے تجزئے میں نے عرض کی تھی کہ اپو ز یشن میں اتنا تپڑ نہیں کہ حکومت کو ٹف ٹائم دے سکے،،میری بات لکھ لیں اے پی سی جو ہونی تھی ہو چکی اب اس سے آگے کچھ نہیں ہوگا،،نہ تحر یک چلے گی نہ چیئرمین سینٹ کیخلاف موو ہوگی،،،اپوزیشن کو پتہ ہے اگر رائے شماری ہوئی تو انکا بھرم کھل جائے گا،،،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے اندر موجود باغی گروپ ہرگز ہرگز ووٹ نہیں دیگا،،یہ وہ خوف ہے جو کبھی سینٹ میں قرارداد آنے نہیں دیگا،،دوسری بات اگر یہ بحث چھڑ گئی کہ اگلا چیئرمین کس کا ہوگا تو پی پی اور ن لیگ میں بظاہر مسکراہٹوں کے تبادلے ختم ہوجائینگے اور اندر کی کدورتیں سامنے آجائیں گی،،،مریم صفدر جتنا مرضی بلاول زرداری سے ملیں دونوں جماعتوں میں موجود ٹرسٹ ڈیفیسٹ کبھی ختم نہیں ہوگا،آپ اے پی سی میں اپوزیشن کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے کرلیں اسکی ایکشن کمیٹی کا چیئرمین ابھی تک فائنل نہیں ہوسکا،،،اب زرداری اور شہباز شریف اتنے بے وقوف نہیں کہ ایک فضل الرحمن کے کہنے پر اسمبلیاں چھوڑ دیں،،،جن میں انکی اصل سروائیوول ہے،،نجانے کون ہیں جو عمران خان کو آہستہ آہستہ متنازعہ بنائے جا رہے ہیں اب قومی اسمبلی میں سلیکٹڈ کہنے پر پابندی لگانے کیا ضرورت تھی۔۔ان بے وقوف ہمدردوں نے مفت میں عمران خان کا مزاق بنوایا،،، یہ ایسے ہی ہے جیسے گو نواز گو نعرے پرپابندی لگی اور پھر یہ نعرہ پوری دنیا میں گونجا،،،یہ تو رنجیت سنگھ کو کانا کہنے والی بات ہوئی،،جو رہتی دنیا تک ضرب المثل بن گیا،،،نجانے کون لوگ ہیں جو عمران خان کی گود میں بیٹھ کر انکی داڑھی پر ہاتھ ڈال رہے ہیں،،مہنگائی اپنے عروج پر ہے لوگ بھو کے مر رہے ہیں،قوت خرید کم سے کم ہوتی جا رہی ہے بیروزگاری بڑھ رہی ہے عوام مر رہے ہیں اور سیاستدانوں کی اپنی انا کی جنگ ختم نہیں ہو ر ہی،،میرا سوال ہے قوم کہاں جائے،،،قوم کس کے دامن میں پناہ لے،،،کیا اقتدار کی جنگ اور اپنی اپنی دولت کی حفاظت کیلئے سیاسی داؤ پیج 
سے نکل کر کوئی قوم کیلئے سوچے گا؟؟
تجزیہ ایثار رانا

مزید :

تجزیہ -رائے -