قومی اسمبلی، کشمیر کمیٹی معاملے پرعلی امین گنڈا پور،مولانا اسعد محمود آمنے سامنے آگئے

قومی اسمبلی، کشمیر کمیٹی معاملے پرعلی امین گنڈا پور،مولانا اسعد محمود آمنے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے کشمیر امور علی امین گنڈا پور اور مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود آمنے سامنے آگئے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا اسعد محمود نے کہا جے یو آئی کے پاس 10 سال کشمیر کمیٹی رہی اور جب تک مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے کسی کو کشمیر کاسودا کرنے کی جرات نہیں ہوئی،کشمیر کمیٹی کے اخرا جات کی بات کی جاتی ہے چیلنج کرتا ہوں گزشتہ5سال کشمیر کمیٹی کے اخراجات ایوان میں پیش کئے جائیں اور انکا موازنہ ماضی سے کیا جائے۔ کشمیر کا وزیر یہ بتا دے کہ مقبوضہ کشمیر کا دارالحکومت کونسا ہے، مقبوضہ کشمیر کا نہیں پتہ تو آزاد کشمیر کا دارالحکومت ہی بتا دیں،میں نے انہیں پہلے بھی چیلنج کیا تھا اب دوبارہ کرتا ہوں،میں بھی استعفیٰ دیتا ہوں یہ بھی دیں،دوبارہ الیکشن لڑ لیتے ہیں۔اسعد محمود کے خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور برہم ہوگئے اور مداخلت کرتے ہوئے کہا مولانا کے بارے میں وکی لیکس کے انکشافات ہمارے سامنے ہیں اور کشمیری مولانا فضل الرحمان سے نفرت کرتے ہیں،میں انکے والد کو ڈبل ووٹوں سے شکست دیکر آیا ہوں۔ مولانا اپنے دور کا کشمیریوں کے لیے لکھا گیا ایک لیٹر دکھا دیں، وہ تو وہ ڈی آئی خان میں لسیاں پی رہے ہیں جب کہ مجھے فخر ہے کہ میرا کردار یہ ہے کہ میں یہاں ہوں۔بعدازاں مولانا اسعد محمود نے کہا کہ جناب سپیکرآپ کی طرف سے وہ جواب دے رہے ہیں جن کا چیلنج میں قبول کر چکا ہوں۔ میں بنی گالہ کی روڈ پر نہیں بھاگ رہا تھا، شہد کی بوتلیں کس کی گاڑی سے نکلیں سب جانتے ہیں اور جس کی وجہ سے یہ سارا معاملہ شروع ہوا اس کا ذکر نہیں ہوا۔
علی امین

مزید :

صفحہ اول -