پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج، نعرے بازی، شور شرابا
لاہور(نمائندہ خصوصی)پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کا شور شرابا نعرے بازی اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو کر حکومت مخالف نعرے بازی، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپوزیشن کے شیم شیم،گو نیازی گو نیازی کے نعرے کے نعرے، اپوزیشن ایوان میں پلے کارڈز اٹھا کر حکومت مخالف نعرے بازی،راجہ بشارت کی ایوان میں پلے کارڈز لانے پر انکوائری کمیٹی بنانے کا مطالبہ،ڈپٹی سپیکر نے مظاہرے کی ویڈیو بنانے کا معاملہ انکوائری کمیٹی کے سپرد کردیا۔اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں۔ اجلاس میں ضمنی بجٹ2019-20ئپر بحث کا آغاز۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گذشتہ روز ضمنی بجٹ2019-20ء پر بحث کا آاز کردیا بحث کا آغاز پیپلز پارٹی کے سید حسن مرتضیٰ کی تقریر سے کیا گیا، سید حسن مرتضیٰ نے اپنی تقریر میں کراچی دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت اورسیکیورٹی اداروں ا کی بروقت کارروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور ضمنی بجٹ پر کہا کہ پوری دنیا میں پیٹرول ''رل'' گیا ہے جبکہ پاکستان میں عوام ''رل'' گئی ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ماہ تک کم کرنے کے باوجود عوام کو پریشان کیا گیا، عوام کو رلایااور ذلیل کیا گیا اور اپنے سہولت کاروں اور انویسٹروں کو فائدہ پہنچایا گیا، اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کرکے غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا اور اس کا فائدہ آٹا مافیا چینی مافیا دوائیاں مافیا کے بعد پیٹرول مافیا کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا، انہوں نے کہا کہ ددو سو فیصد میڈیسن مہنگی ہونے پر نوٹس لیا تو وہ پانچ سو فیصدتک بڑھ گئیں، آٹے پر نوٹس لیاگیا تو وہ600سے11سو تک بڑھ گیا، چینی پر نوٹسس لیا گیا تو وہ50سے90روپے تک بڑھ گئی اور اب پیٹرول پر نوٹس لیا گیا ہے تو یہ تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ25روپے سے زائد فی لٹر برحادیا گیا،اس موقع پر اپوزیشن نے حکومت کے خلاف ''گو نیازی گو، آٹا چور چینی چو، دوائیاں چور پیٹرول چور کے نعرے لگانے شروع کردئے،اور ایوان میں کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی،اپوزیشن کی جانب سے اپنے مظاہرے کی ویڈیو بھی بنائی جا رہی تھی اس دوران سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن سے کہا کہ ایوان میں بینر لانے اور ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں آپ کیسے لائے اور ویڈیو بنا رہے ہیں، جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے سپیکر سے مطالبہ کیا ایوان میں ویڈیو بنانے اور فلیکسز اور بینر ایوان میں لانے پر کارروائی کریں اور مسئلہ کو انکوائری کمیٹی کے سپرد کریں جس پر ڈپٹی سپیکر سردوست محمد مزاری نے یہ معاملہ انکوائری کمیٹی کے سپرد کردیا،اجلاس میں ضمنی بجٹ پر بحث کے ددوران اپوزیشن اراکین کی نوک جھونک اور شور شرابا بھی جاری ہے۔ن لیگی رکن اسمبلی میاں نصیر نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی بات کرتے ہیں تو چینی مافیا سامنے آتا ہے۔آٹے کی بات کرتے ہیں تو آٹا مافیا سامنا آتا ہے۔ملک میں حکومت نہیں بلکہ مافیاز کی حکومت ہے۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے ہوتے ہوئے حلات بہتر نہیں ہو سکتے ہیں۔صوبے کی ترقی کیلئے چاہے فیاض الحسن کو ویر اعلی بنا دیں۔اگر ہوش کے ناخن نہ لیے تو عوام کا سمندر سڑکوں پرہو گا۔عوام کہتے ہیں ایک کروڑ نوکریوں،پچاس لاکھ گھر نہیں چائیے۔ہمارے پاس ہماری پہلے سے نوکریاں اور گھر ہمارے پاس رہنے دیں۔۔حکومتی رکن عظمی کاردارنے ایوان میں اظہار خیال کرتے وہئے کہا کہ پوزیشن کو بجٹ پڑھنا نہیں آتاہماری حکومت نے اداروں کی ترقی و بحالی کے لیے سپلیمنٹری بجٹ مانگامگر اپوزیشن نے بیرون ملک دوروں گھروں کی دیواروں اور ذاتی ملازموں کے لیے سپلیمنٹری بجٹ حاصل کیے اپوزیشن نے ساوتھ پنجاب کا بجٹ اورنج لائن میں لگا دیان لیگ کی نالائقی کی انتہا ہے انکے وزیراعلی چھ چھ کیمپ آفسز رکھتے تھے زرداری کو تحفے بھیجے جاتے تھے۔حکومتی رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجہ نے کہا کہ مری میں ن لیگ والوں نے قبضہ گروپ کی سرپرستی کی۔ن لیگ والے تین ارب روپے کے پروجیکٹ کی مد میں فنڈز کھا گے۔نواز شریف، شہباز شریف نے مری سے لکٹری چوری کرکے محلات میں لگائی۔شریف خاندان مری میں صرف عیاشیاں کرنے ہی آتا تھا۔۔مری میں نوجوانوں کو نشے پر لگایا گیا۔عوام کی زمینوں پر قبضہ کرایا گیا۔سوائے چوری، ڈکتی کے ن لیگ کی کارگردگی صفر ہے۔ ن لیگی رکن اسمبلی کنول پرویز لیاقت نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کا بجٹ 70 سے 80 فیصد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے۔پانچ فیصد پولیس کا بجٹ آپریشن کیلئے جاتا ہے۔پھر عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کیسے یقینی ہو گی۔وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے صحت کے نظام کا بیڑا غرق کیا یے۔ہسپتالوں میں مریضوں کو ادوایات سمیت دیگر سہولتوں سے محروم کر دیا۔اس بجٹ میں آئی ایم ایف کے ایجنڈے کے علاوہ کچھ نظر نہیں آ رہا ہے۔حکومتی رکن اسمبلی سبین گل کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر اپوزیشن کی تنقید بے معنی ہے۔ن لیگ نے ستر سال سے جنوبی پنجاب سے کھایا ہے کبھی لگایا نہیں ہیاب اگر حکومت جنوبی پنجاب پر لگا رہی ہے تو اپوزیشن کو تکلیف کیوں ہورہی ہے اپوزیشن سے جنوبی پنجاب کی ترقی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو برداشت نہیں ہو رہی ستر سال میں جنوبی پنجاب کو محکوم رکھنے والے کس منہ تنقید کرتے ہیں جنوبی پنجاب سے بغض رکھنے والے عیاں ہو چکے ہیں پنجاب کے عوام کے لیے عثمان بزدار سے بہترین چوائس نہیں۔ن لیگ کی رکن حنا پرویز بٹ نے کہا کہ حکومت چینی اور آٹے کا بحران پینسٹھ ارب اضافی رکھنے کے باوجود ختم نہیں کر سکی چھ سال کی بچی ڈور پھرنے سے جاں بحق ہوئی وزیراعلی نے نوٹس نہیں لیا لیکن عمل درامد نظر نہیں آیاایوان سے مطالبہ کرتی ہوں پتنگ بازی کو روکنے کے لیے عملی اقدام کیا جائے پولیس پتنگ بازوں کے خلاف سخت اپریشن کرے۔
پنجاب اسمبلی