کشمیر کشمیریوں کا ہے اور سارے کا سارا ہے:بیرسٹر سلطان محمود چوہدری
اسلام آباد( مجتبیٰ علی شاہ )صدر ریاست آزاد جموں کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نےکہا ہے کہ کشمیر کشمیریوں کا ہے اور سارے کا سارا ہے ،مشکلات کے باوجود آزاد حکومت اور کورٹ افغانستان زلزلہ متاثرین کے ساتھ امدادی ریلیف کی صورت میں اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری تمام اختلافات ختم کرتے ہوئے افغانستان کے لئے امداد ی عمل میں کردار کرے۔پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ کورٹ کے چوہدری اختر پر دنیا بھر کے لوگ اعتماد کرتے ہیں جذبہ نیک ہے مشکل حالات میں آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے افغانستان کے لئے 10 کروڑ کا امدادی پیکج لائق تحسین ہے۔ان خیالات کا انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کی جانب سے افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے بھیجے جانے والے امدادی سامان کی افغانستان کے حوالے کرنے کے متعلق منعقدہ تقریب کے موقع پر کیا ، کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ KORT نے پاک افغان تعاون اور این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے بھی اس متعلق اپنا کلیدی کردار ادا کیا ۔ اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں کشمیر بیر سٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ امدادی پیکج کی صورت میں افغانستان کے زلزلہ متاثرین سے اظہار یکجہتی لائق تحسین ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی مدد کیافغانستان میں شدید قسم کا زلزلہ آیا، کافی نقصان ہوامتاثرین کو مشکلات کا سامنا ہےہم کشمیر میں اس طرح زلزلے کے حالات کا سامنا کر چکے ہیں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ امدادی سامان بھیج رہا ہے کورٹ کی کاوشیں قابل تحسین ہیں آزاد کشمیر حکومت، عوام افغانستان کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتی ہے بین الاقوامی کمیونٹی سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی افغانستان میں متاثرین کی مدد میں اپنا کردار ادا کریں افغانستان سے ایک درد کا رشتہ ہے ، ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے ہمیں اپنے افغانستان بھائیوں کی مدد کرنی چاہیے۔
صدر ریاست نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی سطح پر آواز اٹھائی ہے چند روز قبل بیرون ملک کا دورہ مکمل کر کے واپس پاکستان پہنچا ہوں اب بھارت سرکار کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو رہا ہے۔ اس موقع پر چئیرمین کورٹ چوہدری اختر نے کہا ہے کہ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ 2005 سے فلاحی میدان میں اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے نہ صرف آزاد کشمیر بلکہ پاکستان اور گذشتہ برس افغانستان میں بھی بڑے پیمانے پر امدادی سامان کورٹ کے تعاون سے بھیجا گیا امسال بھی کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ KORT نے افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے بڑے پیمانے پر آزاد حکومت ، پاک افغان کوآپریشن اور این ڈی ایم کے ساتھ مل کر امدادی سامان کی ایک بڑی کھیپ روانہ کر رہا ہے اور میں یقین دلاتا ہوں اپنے تمام ڈونرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہمیشہ مجھے ہر اعتماد کرتے ہیں ۔اس موقع پر نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں زلزلہ آیا تو سب سے پہلے پاکستان مدد کے لیے پہنچا افغانستان میں اس وقت متاثرہ افراد کو بہت مدد کی ضرورت ہے افغانستان میں یتیموں اور بیواؤں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہےافغانستان ایک خوبصورت ملک تھا لیکن وہ جنگ، مداخلت اور حالات کی وجہ سے کھنڈرات میں بدل چکا ہےافغانستان سے ایک درد کا رشتہ ہے ، ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے ہمیں اپنے افغانستان بھائیوں کی مدد کرنی چاہیے۔
اس موقع پر پاک افغان کوآپریشن کے چئیرمین حبیب اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیس تاریخ کے زلزلے اور آفٹر شاکس میں 1150 افراد ہلاک ہوئے، تقریباً دو ہزار افراد زخمی ہوئے، اور ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا۔آفت زدہ علاقے میں سڑکیں ہموار نہیں ہیں اور زلزلے سے ہونے والے نقصانات نے امدادی سامان کا آفت زدہ علاقے میں داخل ہونا اور بھی زیادہ مشکل بنا دیا ہے ۔ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ KORT نے گذشتہ برس بھی افغانستان کے بھائیوں کے ساتھ تعاون کیا ۔ حریت رہنماء الطاف بٹ نے بھی کورٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دیکھتے ہی دیکھتے کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کی فلاحی کاموں کی صورت میں عوام کے اندر پزیرائی لائق تحسین ہے چوہدری اختر کی بہترین کارگردگی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ تقریب میں کورٹ کی جانب افغانستان ریلیف پیکج کے ہیڈ آف پراجیکٹ کنٹری ڈائریکٹر کورٹ ساجد دلاور خان ، چوہدری جمیل سمیت بڑی تعداد میں وکلاء ، کاروباری شخصیات اور صحافیوں نے شرکت کی ۔