لاہور میں ایرانی تیل کی فروخت بڑھ گئی

لاہور(سٹاف رپورٹر)صوبائی دارالحکومت لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے ایرن سے سمگل ہونے والا تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے روک دی جس کے باعث سمگل شدہ تیل کی شہر بھر میں کھلم عام فروخت عروج پر پہنچ گئی ہے اور ٹاؤن انتظامیہ نے بھی چپ سادھ لی ہے اور بڑے حادثہ کی تلوار لٹکنے لگی ہے ۔گزشتہ روز پاکستان سروے رپورٹ کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں بعض افراد کی جانب سے کھلے عام پٹرول فروخت کیا جارہا ہے پٹرول فروخت کرنے والوں نے مختلف عارضی کھوکھے بنارکھے ہیں یا پھر سڑک کے کنار ے پر بیٹھے سرعام پٹرول بیچ رہے ہیں انہوں نے کھلے ڈرموں میں تیل بھر کر رکھا ہوا ہوتا ہے جبکہ ایک لیٹر اور دو لیٹر کی بوتلیں بھی بھر کررکھی ہوئی ہوتی ہیں جنہیں مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے ۔بتایا گیا کہ یہ تیل ایران سے سمگل شدہ ہے اور اس تیل کی فروخت پر پابندی عائد ہے ۔ماضی میں حادثات رونما ہونے کے بعد ضلعی حکومت جاگ گئی تھی اور انہوں نے کھلے عام تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی تھی مگر ابتدا ئی کارروائی کے بعد تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف روک دی گئی اور آج پھرسمن آباد ٹاؤن،داتا گنج بخش ٹاؤن ، گلبرگ ٹاؤن،شالامار ٹاؤن اور راوی ٹاؤن ،اقبال ٹاؤن اورنشتر ٹاؤن میں سمگل شدہ تیل کی سرعام فروخت عروج پر پہنچ گئی ہے اور انتظامیہ نے چپ سادھ لی ہے ۔گزشتہ روز دیکھا گیا کہ تیل فروخت کرنے والوں نے یہاں کوئی حفاظتی انتظامات بھی نہیں کئے حتی سگریٹ نوشی بھی وہی پر کی جارہی ہوتی ہے جہاں تیل فروخت کیا جارہا ہے جس کے باعث حادثے کا خطرہ منڈلاتے ہوئے نظر آیا۔