انسداد خسرہ مہم: ڈیوٹی افسر کے بجائے کوئی اور ٹیکے لگاتا رہا، تحقیقاتی کمیٹی کی ڈیوٹی افسر کے خلاف کارروائی کی سفارش
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد خسرہ مہم میں بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر ڈیوٹی افسر کی فرائض سے غفلت اور دوسرے شخص سے ٹیکے لگوانے کا انکشاف ہوا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے ڈیوٹی افسر کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے جس کے مطابق انسداد خسرہ مہم میں تین بچے ہلاک ہوئے اور تینوں ہلاکتیں خسرہ کے انجکشن لگنے کے بعد ہوئیں، جاں بحق بچوں کا تعلق فقیر کلے مندرہ خیل سے ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیوٹی افسر طارق کے بجائے ماجد نامی شخص نے انجکشن لگائے جسے خسرہ کے انجکشن لگانے کا طریقہ کار نہیں آتا تھا، ماجد ایک وائل کی باقی ویکسین نئی وائل میں بھرتا رہا۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ڈیوٹی افسر کے خلاف کارروائی کرنے جبکہ والدین اور اساتذہ کو آگاہی دینے کی سفارش کی ہے۔