چکدرہ ،مختلف اضلاعسے جمع چالیس ہزار ڈرائیونگ لائسنس التواء کا شکار
چکدرہ( نامہ نگا ) ملاکنڈ ڈویثرن کے مختلف ااضلاع کے جون 2016سے جمع شدہ40000 چالیس ہزار ڈرائیونگ لائینس التوا کا شکار دیر لوئر میں ڈرائیونگ لائسنس کاحصول عذاب بن گیا ،پچھلے آٹھ مہینوں سے ہزاروں ڈرائیونگ لائسنس بلاجواز پشاور میں پڑے ہیں ، دیر لوئر میں ایک عرصے سے لوگوں کو ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں شدید مشکلات کاسامناہے اوچ کے رہائشی رمیض الغنی نے بتایاہے کہ اس نے اٹھ ماہ قبل لائسنس کے لئے داخلہ کیاہے مگرابھی تک اس کالائسنس نہیں بن سکا ،اس حوالے لائسنس اتھارٹی کے زمہ دار زرائع کامؤقف ہے کہ کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس چونکہ پشاور میں بنتے ہیں اس لئے اس معاملے میں وہ بے بس ہیں ،ادھر ہزاروں لوگوں کے ڈرائیونگ لائسنس پشاور میں پڑے رہنے سے عوام شدید مشکلات سے دوچارہیں اور ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک اہلکارگاڑی چلاتے ہوئے ان کا چالان کردیتے ہیں میڈ یا نے جب اپنے ذرئع سے معلو ما ت حا صل کی تو پتہ چلا کہ ملا کنڈ ڈویژن کے مختلف اضلا ع سے تعلق رکھنے والے افراد کی اب تک چالیس ہزارلائسنس کا ر ڈ پشاور میں روکے ہو ئے ہیں جن میں دیر لو ئر کے 90000 نو ہزاردیر اپر 4000کے چار ہزار سوات کے 12300 بارہ ہزار تین سو شانگلہ کے3400 تین ہزار چار سو بونیر کے4500 چار ہزار پا نچ سو تک افراد نے لا ئسنس کارڈ کے حصول کے لیے اپلا ئی کیا ہے لیکن دس مہینے گزرنے کے باوجود تا حال کسی کو بھی محض لا ئسنس کا ر ڈ صرف اس بنا ء پر جا ر ی نہیں کیا جا رہا ہے کہ ان کا ر ڈوں کے بنے کے لیے محکمے کے پاس فی الوقت بجٹ نہیں ہے دوسری طرف حکو مت نے ضلع کو ہا ٹ میں مقامی سطح پر لا ئسنس کا ر ڈ کے اجراء کی اجازت اس بنا ء پر دی ہے کہ ضلع کے اندر عوام سے فیس وصول کر کے اْن پیسوں پر کار ڈ بنا ء کرط عوام کو ایشو کئے جا رہے ہیں دیر لو ئر کے عوامی سیا سی وسما جی حلقوں نے صو با ئی حکو مت سے پرزور مطا لبہ کیا ہے کہ کو ہا ٹ کی طرز پر لوئر دیر انتظامیہ کو بھی اجا زت دی جا ئے تا کہ مقامی سطح پر عوام کو لا ئسنس کا رڈ کے اجراء کی سہو لت میئر ہو سکے۔