ویژن 2025ء درحقیقت ویژن2010ء کا تسلسل ہے :احسن اقبال
اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پروفیسر احسن اقبال نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویژن 2025ء درحقیقت ویژن 2010ء کا تسلسل ہے جسے 1999ء میں مشرف کے مارشل لاء نے روک دیا تھا اس ویژن کے تحت آئندہ آٹھ سالوں میں وطن عزیز کو دنیا کی پہلی بڑی 25معیشتوں میں کھڑا کرنے جارہے ہیں مالی سال 2012-13ء میں شعبہ اعلیٰ تعلیم کو پی ایس ڈی پی میں صرف بارہ ارب روپے کا حصہ ملتا تھا آج پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس کو بڑھا کر 35.5 ارب کردیا ہے اب یہ ہائر ایجو کمیشن کمیشن اور جامعات کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ رقم کن معنوں میں خرچ کرتے ہیں گزشتہ تین سالوں میں اسی ہزار سے زائد ترقیاتی منصوبے میری وزارت نے شعبہ اعلیٰ تعلیم یکلئے منظور کئے جن سے اکثر جامعات میں موثر پراجیکٹ مینجمنٹ نہ کرنے کے سبب تاحال شروع تک نہیں کئے جاسکے ہمارا موجودہ بوسیدہ نظام تعلیم آنے والے دور کی ضرورتوں پر پورا نہیں اتر رہا ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک ایسے نظام تعلیم کی بنیاد ڈالی جائے جو محروم طبقوں کو ہاتھ پکڑ کر ترقی سے جوڑے پروفیسر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ شعبہ اعلیٰ تعلیم میں جہاں ہمیں بہت ساری نویدیں سنائی جاتی ہیں وہاں اب بھی بہت ساری خامیاں موجود ہیں حالیہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں ہزاروں کی تعداد میں دو سو امیدواروں نے انٹرویوز پاس نہیں کئے جو کہ یقیناً ہمارے نظام تعلیم کی ناکامی کا ثبوت ہے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ شعبہ اعلیٰ تعلیم کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئیے جو کچھ چاہیے مانگ لو لیکن نتائج ملنے چاہیے 35.5 ارب روپے کے عظیم ترقیاتی فنڈز میں سے ایک پائی بھی ناجائز خرچ ہوئی یا وقت پر اتنی خطیر رقم کا استعمال یقینی نہ بنایا گیا تو اس میں حکمرانوں کی ناکامی نہیں بلکہ جامعات اور ان کے سی ای اوز کی ناکامی ظاہر ہوگی اس موقع پر شعبہ اعلیٰ تعلیم سے وابستہ افراد کی کثیر تعداد موجود تھی نیشنل کنسٹلٹیو کانفرنس 2025ء کا انعقاد ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام کنونشن سنٹر اسلام آباد میں کیا گیا تھا۔
احسن اقبال