زرخیز جنوبی پنجاب بنیادی سہولیات سے محروم‘ راؤ افسر
لاہور (کامرس رپورٹر)جنوبی پنجاب کے دریائی علاقہ کے ہزاروں عوام تعلیمی اور صحت کی سہولیات سے محروم ۔ قیام پاکستان کو 70 سال گزر گئے پسماندہ علاقے کے محکوم عوام سرداروں وڈیروں کے رحم و کرم پر۔ خادم اعلیٰ پنجاب کے پندرہ سالہ دور اقتدار میں بھی عوام کو تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات نہ مل سکیں حکومتی پالیسی ایم پی اے ایم این اے کی سفارش کے بغیر ڈپٹی کمشنر ترقیاتی کاموں کا جواب دیتے ہیں سپریم کورٹ پاکستان کی رولنگ اراکین اسمبلی صرف قانون سازی کریں ترقیاتی کام ڈپٹی کمشنرز کا کمیونٹی کی تجویز پر ترقیاتی کام کروانے سے انکار۔ چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیں ۔ تفصیلات کے مطابق سمال فارمر پنجاب کے چئیرمین راؤ افسر نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب کے 7,8 اضلاع کے عوام درمیان میں دریا ہونے کی وجہ سے دوسرے اضلاع سے ملحق ہیں جہاں پر ستر سال گزرنے کے بعد بھی بچے اور بچیوں کے پرائمری سکول تک نہ قائم ہو سکے علاقہ میں جہالت کا دور دورا ہے اگر اس طرف ضلعی انتظامیہ کی توجہ کرائی جاتی ہے تو ڈپٹی کمشنر صاحبان یہ جواب دیتے ہیں کہ حکومتی پالیسی کے مطابق ہم انہی منصوبوں پر کام کراتے ہیں جن کی تجویز حلقہ صوبائی اسمبلی و قومی اسمبلی کے ممبران دیتے ہیں دریائے سندھ کے ساتھ دو اضلاع مظفر گڑھ اور راجن پور کے علاقے دریائے سندھ کی غربی شرقی سائیڈ پر موجود ہیں یہاں پر اکثر موضعات میں نہ تو آج تک تعلیمی سہولیات کے لئیے کسی نے سوچا اور نہ ہی یہاں پر صحت کی سہولیات مہیاکی ہیں۔
راؤ افسر نے کہا کہ گذشتہ سال تحصیل علی پور کے موضع والوٹ جو کہ راجن پور سے ملحق ہے سولہ قیمتی جانیں ذہریلی لسی پینے کی وجہ سے ضائع ہوئیں اگر علاقہ میں کوئی رولر یا بنیادی ہیلتھ سنٹر ہوتا تو ان لوگوں کے معدے صاف ہو سکتے تھے اور یہ جانیں بچائی جا سکتی تھیں علی پور کے منتخب نمائندے باپ بیٹا اپنے اس حلقے سے ووٹ تو لے جاتے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی اس علاقہ میں صحت یا تعلیمی سہولیات کے بارے میں نہ سوچا اسی طرح ضلع راجن پور کا علاقہ موضع بیٹ غزانی شرقی سائیڈ علی پور کی جانب ہے یہاں پر بھی بچے اور بچیاں پرائمری سکول نہ ہونے کی وجہ سے جہالت کے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ 2004 کی ضلعی اسمبلی نے 4 کلو میٹر پختہ روڈ اور ندی جنو ں پر پختہ پل کی تعمیر کی منظوری ہوئی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ نے اس بارے میں غریب عوام کو صحت اور تعلیمی سہولیات نہ دینے کی قسم اٹھائی ہے خادم اعلیٰ پنجاب جنوبی پنجاب کو اربوں روپے کے ترقیاتی بجٹ کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن عملی طور پر راجن پور کی ستر فیصد آبادی صحت اور دس فیصد آبادی تعلیم کی سہولیات سے آج بھی محروم چلے آرہے ہیں ۔راؤ افسر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت عظمی کی رولنگ کے مطابق ترقیاتی کام اور اراکین اسمبلی کو فنڈ دینے کا سلسلہ ختم کرایا جائے تا کہ اربوں روپے کا کمیشن اور کرپشن کا خاتمہ ہو اور رقم حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہو ۔