’’میری کامیابی کی سب سے بڑی وجہ یہ چیز ہے ‘‘ہندوستانی فلموں کے مشہور اداکار عامر خان نے بالی ووڈ میں اپنی کامیابی کی ایسی وجہ بتا دی کہ سب ہی ہکا بکا رہ جائیں گے
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہندوستانی فلموں کے ’’ مسٹر پرفیکشنسٹ‘‘ کہلائے جانے والے مشہور اداکار عامر خان نے بالی ووڈ میں 30سال مکمل کر لئے ہیں ’’قیامت سے قیامت تک ‘‘ شروع ہونے والا سفر ’’ٹھگس آف ہندوستان ‘‘ تک پہنچ چکا ہے اور اب بھی ان کی کامیابیوں کا یہ سفر جاری ہے ،بالی ووڈ میں تیس سال مکمل ہونے پر عامر خان نے ایک انٹر ویو میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھلے وہ بھارتی فلموں میں اپنی اداکاری سے بے پناہ کامیابیاں حاصل کر چکے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ وہ ’’پیدائشی اداکار ‘‘ نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ میں اپنی کامیابی کے پیچھے چھپی وجہ کا اظہار کرتے ہوئے عامر خان کا کہنا تھا کہ ’’میری سب سے بڑی طاقت ناکامی سے ڈرنا اور خوفزدہ نہ ہونا میری سب سے بڑی طاقت ہے اور یہی میری کامیابی کی حقیقی وجہ ہے ۔
بھارتی نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں عامر خان نے بالی ووڈ میں اپنے تیس سال مکمل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تین دہائیوں کے اس سفر میں پیش آنے والے کچھ تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کوئی ججھک محسوس نہیں ہوتی کہ میں ایک پیدائشی اداکار نہیں ہوں ، جیسا کہ نصیرالدین شاہ، دلیپ کمار، امیت جی (امیتابھ بچن)، زائرہ (وسیم) ہیں، وہ سبھی ایک پاور ہاؤس ہیں، جب وہ اداکاری کرتے ہیں تو ان سے اداکاری بغیر محنت کے اور قدرتی طور پر نکلتی ہے، مجھے نہیں لگتا کہ میرے پاس وہ گفٹ ہے۔فلم دنگل کی شوٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئیعامر خان نے اس بات کی وضاحت کی اور کہا کہ شوٹنگ کے دوران زائرہ نے تلفظ کو صرف ایک ہفتہ میں سیکھ لیا تھا جب کہ انہیں وہی تلفظ سیکھنے میں چار مہینوں کا وقت لگ گیا تھا۔عامر خان کے پاس بھلے ہی اداکاری کا ’’پیدائشی گفٹ‘‘ نہیں ہے جو اور اداکاروں کے پاس ہے مگر عامر کے پاس ایک ایسی چیز ہے جو کہ ان کی سب سے بڑی طاقت ہے اور وہ چیز یہ ہے کہ وہ ناکامی سے ڈرتے نہیں ہیں۔ عامر خان نے خود اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری سب سے بڑی طاقت ہے ناکامی سے نہ ڈرنا، اگر میرا ریہرسل برا بھی ہوتا ہے تب بھی میں اسے کرتا رہتا ہوں تاکہ میں یہ معلوم کر سکوں کہ مجھے آخر کیا اور کیسے کرنا ہے؟ مجھے اداکاری کی اچھی سمجھ ہے تاہم کچھ اداکار ایسے ہیں جن کے پاس یہ صلاحیت گاڈ گفٹڈ‘‘ کے طور پر ہے جبکہ مجھے معلوم ہے اس کو حاصل کرنے کے مجھے کام کرنا پڑتا ہے۔