پی ٹی آئی کی نوماہ کی کارکردگی مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں ، سکندر شیرپاﺅ
پشاور(سٹی رپورٹر) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمےن سکندر خان شےرپاو¿ نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں انتخابات من وعن کرا یا جا ئے تاکہ قبائلیوں کے مسائل ان کے د ہلیز پر حل ہو جا ئے پا کستان تحر یک انصاف کی حکومت نے نو ما ہ میں قبا ئلی اضلاع کےلئے کو ئی کچھ نہیں کیا اب الیکشن قر یب آ تے ہی سلیکٹیڈوز یر اعظم سمیت صو با ئی کا بینہ نے بھی دور ے شروع کر کے وہاں پر تر قیاتی منصو بوں کے افتتاح کر ر ہے ہیںجو کہ انتخابات سے قبل از وقت د ھا ند لی ہے حکومت کو چا ہیے کہ وہ نئے ضم شد ہ علاقوں کےلئے سا لا نہ سو ار ب روپے تر قیاتی فنڈجا ری کر نے کے بجا ئے 56ارب رو پے جا ر ی کی جو کہ قبا ئلی عوا م کے ساتھ ز یا دتی ہے جبکہ صو با ئی حکومت بھی سا لا نہ تیس فیصد فنڈ قبا ئلی اضلاع کےلئے نکا لے تا کہ تعلیم ،صحت کےساتھ ساتھ انفر اسٹرکچر کی بحا لی پر لگا ئے جا ئے حکومت شمالی وز یر ستان کے واقعہ پرخاموشی سمجھ سے با لا تر ہے حکومت وزیرستان واقعہ میں زخمیوں کو فوری طبی امداداور جان بحق افراد کےلئے معاوضے کا اعلان کیا جا ئے ۔گزشتہ روز پشاورپرےس کلب مےں پارٹی ر ہنما اسد آ فر یدی ، طارق احمد خان ، ڈاکٹر عا لم اور د یگر عہدیداروں کے ہمرا ہ پر یس کانفر نس کیااس موقع پر ضلع خےبرکے علاقہ لو ئے شلما ن سے تعلق ر کھنے والے سما جی کار کن علی رحمن نے اپنے دیگر ساتھیوں اور خاندان سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلا ن کر د یاجبکہ پا رٹی قیادت نے علی ر حمان کو ضلع خیبر کے حلقہ پی کے 105سے الیکشن کرنے کےلئے ٹکٹ د ینے کا اعلان بھی کیاگیا۔سکندر خان شیر پا و¿کا کہنا تھا کہ فا ٹا کے ادغام میں کیو ڈبلیو پی کا ایک اہم رو ل ہے اور پا ڑٹی نے ہمیشہ پختونوں کی بقاءکےلئے جنگ لڑ ی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے قبا ئلی اضلاع میںغےر ےقےنی صورتحال پیدا کیا ہے جس کی وجہ سے انتخابات تذبذب کا شکار ہےں، انتخابات کےلئے تمام معاملات الےکشن کمےشن خود طے کرے اور کوئی اور ادارہ الےکشن کمےشن کے فرائض انجام نہ دے ۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام نے ملک کےلئے بیش بہا قربانےاں دی ہےں اور اب وقت آگےا ہے کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنا دے ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کےا کہ قبائلی اضلا ع مےں سول انتظامےہ کی رٹ قائم کریںاور تمام معاملات صوبائی حکومت اپنے ہاتھ مےں لے جبکہ قبائلی اضلا ع سے تمام غےر ضروری چےک پوسٹوںکا خاتمہ کر کے چےک پوسٹیں سول انتظامےہ کے حوالے کےا جائے اورحکومت شما لی وزیرستان واقعے کےلئے جوڈےشل انکوائری کمیشن بنایا جا ئے جبکہ پاک افغان طورخم بارڈر تجارتی سرگرمےوں کے لئے 24گھنٹے کھلارکھا جا ئے۔