پاکستان میں تمباکو کی کھپت جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے،ڈاکٹر فہیم
لاہور(پ ر)پاکستان میں تمباکو کی کھپت پورے جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے ۔ ایک ریسرچ کے مطابق پاکستان بھر میں تمباکو نوشی کے عادی افراد کی تعداد 25 ملین سے تجاوز کر چکی ہے اور روزانہ تقریباً 1200 کم عمر نوجوان اس عادت کو اختیار کرتے ہیں۔تمباکو نوشی ایک ایسی موت ہے جس کو خود پیسے دے کر خریدا جا رہا ہے ۔ اس زہر سے نہ صرف سگریٹ پینے والا خود متاثر ہوتا ہے بلکہ اپنے آس پاس موجود دوستوں اور پیاروں کو بھی نا دانستہ طور پر نقصان پہنچاتا ہے ۔ تمام قابلِ انسداد وجہِ اموات میں تمباکو نوشی سب سے نمایاں وجہ ہے۔ سگریٹ نوش افراد کی زندگی عام طور پر غیر سگریٹ نوش افراد سے دس سال کم ہوتی ہے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر فہیم بٹ نے World Tobacco Dayکے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فہیم بٹ کا کہنا ہے کہ تمباکو اور کاغذ کے جلنے سے 4000سے زائد مضرِ صحت کیمیکل بنتے ہیں جن میں سے 70سے 80کیمیکل کینسر ، جبکہ دوسرے، دیگر مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں ۔
شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال او ر ریسرچ سنٹر آنے والے پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں میں سے 90فیصد مریضوں کی بیماری کا تعلق کسی نہ کسی طرح تمباکونوشی سے جڑا ہوتا ہے۔ پھیپھڑوں کا کینسر ایک ایسی بیماری ہے جس کے دو تہائی مریض ڈاکٹر کے پاس اس وقت پہنچتے ہیں جب مرض شدت اختیار کر چکا ہوتا ہے اور اس کا علاج مشکل ہو جاتاہے ۔ تمباکو نوشی سے ہونے والی دیگر بیماریوں میں گلے ، لبلبے اور بریسٹ کینسر کے علاوہ دیگر بیماریاں جیسا کہ سٹروک ، دل کی بیماریاں اور پھیپھڑوں کی بیماری جسے ایمفازیما (COPD) بھی ہو سکتی ہے۔