سیکرٹریٹ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا، ڈاکٹر شیریں مزاری
اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا، ہم پر دباﺅ آرہا تھا مگر ہم نے کسی قسم کا دباﺅ قبول نہیں کیا جب تک یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطین ریاست قائم نہیں ہوجاتی پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں دیرینہ قومی پالیسی برقرار رہے گی، او آئی سی میں بھارت اور امریکہ کیلئے دروازے کھولے جارہے ہیں اور اس تنظیم کا نام اسلامی ملکوں کی تنظیم سے تبدیل کرکے تعاون کی تنظیم رکھا جارہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آباد میںمجلس وحدت المسلمین کے تحت حمایت مظلومین فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ کل جمعہ کو یوم القدس پوری عوامی قوت کے ساتھ منایا جائے گا اور مظلومین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے واضح کیا کہ پاکستان یمن کی جنگ میں ملوث نہیںہوگا ۔ آرگنائزیشن اسلامک کنٹریز کا نام تبدیل کرکے آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن رکھا جارہا ہے ۔ بھارت اور امریکہ کیلئے دروازے کھولے جارہے ہیں، امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں عالمی قوانین کو توڑا ہے اور اب فلسطین کی سرزمین کو خریدنے کیلئے ڈیل آف سنچری کا اعلان کیا جارہا ہے، اسرائیل اور بھارت یکساں پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ مودی سرکار بھی مقبوضہ کشمیر کے اسپیشل اسٹیٹس کو تبدیل کرنا چاہتی ہے ، سابق سینیٹر پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہاکہ یمن میں سعودی عرب اور ایران کی پراکسی جنگ لڑی جارہی ہے ، پاکستان کو قطعاً خفیہ اور اعلانیہ یمن جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے امریکہ کو سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیا اور کہاکہ عالم اسلام کے پاس سب وسائل ہیں مگر اتحادو اتفاق کی کمی ہے، امت اکٹھی ہوجائے تو سب مسئلے حل کیے جاسکتے ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر پیرصابر علی شاہ ، مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے بھی خطاب کیا۔نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم نے بھی مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
کانفرنس خطاب