سٹا ک مارکیٹ میں تیزی، انڈیکس 235.91پوائنٹس بڑھ گیا، ڈالر ایک روپیہ 70پیسے مہنگا
کراچی (سٹاف رپورٹر،این این آئی) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک روزہ مندی کے بعد جمعہ کو ریکوری آئی جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس235.91پوائنٹس کے اضافے سے 33931.23پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیاجب کہ56.01فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاجس کے نتیجے میں مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 33 ارب 24کروڑ32لاکھ روپے بڑھ گئی اور کاروباری حجم بھی جمعرات کی نسبت19.65فیصد کم زائدرہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کی نچلی سطح پر آئی قیمتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خریداری کی گئی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس34ہزار کی نفسیاتی حد کو بحال کرنے میں کامیاب ہوگیا بعد میں پرافٹ ٹیکنگ رجحان کے باعث مزکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی غالب رہی اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس235.91پوائنٹس کے اضافے سے 33931.23پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس 94.50پوائنٹس کے اضافے سے 14743.11پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس128.38پوائنٹس کے اضافے سے 24435.18پوائنٹس پر بند ہوا۔ گزشتہ روز مجموعی طور پر341کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے191کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،131میں کمی اور 19کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب سرمائے کا مجموعی حجم 64کھرب51ارب 72کروڑ48لاکھ روپے سے بڑھ کر64کھرب84ارب 96کروڑ80لاکھ روپے ہو گیاجب کہ کاروباری حجم 23کروڑ30لاکھ 20ہزار شیئرز رہا جو جمعرات کی نسبت3کروڑ82لاکھ 78ہزار شیئرززائدہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت 59روپے کے اضافے سے 9711روپے اورسیپ ہائرفائبرکے حصص کی قیمت51.03روپے کے اضافے سے765.03روپے ہو گئی جبکہ نیسلے پاکستان کے حصص کی قیمت256.67روپے کی کمی سے6873.33روپے اوررفحان میظ کے حصص کی قیمت 150روپے کی کمی سے7199روپے پر آ گئی۔نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے یونٹی فوڈز،ہیسکول پٹرول،ٹی آر جی پاک،میپل لیف،فوجی فوڈز،پاک پٹرولیم،جہانگیر صدیقی،پاک الیکٹران،ہم نیٹ ورک اور آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کے حصص سرفہرست رہے۔دریں اثنا ملک بھر میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر ایک مرتبہ پھر بلندیوں کی طرف جانے لگا، اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک میں بالترتیب امریکی کرنسی ایک روپیہ 70 پیسے اور ایک روپیہ 12 پیسے مہنگا ہو گئی۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کے بعد ملکی معیشت مشکلات کا شکار ہے، جس کے بعد وفاقی حکومت ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے تگ و دو کر رہی ہے، اس دوران امریکی ڈالر کی قدر میں ایک مرتبہ پھر اضافہ دیکھنے کو مل رہاہے۔۔عید الفطر کی 6 چھٹیوں کے بعد رواں ہفتے کے پہلے دو کاروباری روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر بلندی کی طرف گامزن ہے، اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ایک امریکی کرنسی 1 روپیہ 70 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 163 روپے 50 پیسے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 80 پیسے اضافے سے 161 روپے 80 پیسے پر پہنچ گیا تھا۔دوسری طرف اوپن مارکیٹ کی طرح انٹر بینک میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں بڑھوتری دیکھی گئی، انٹربینک میں امریکی کرنسی ایک روپیہ 12 پیسے مہنگا ہوئی جس کے بعد ڈالر کی نئی قیمت 163 روپے 10 پیسے ہو گئی۔انٹر بینک میں گزشتہ دو کاروباری روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 2 روپے 18 پیسے مہنگا ہو گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے دنیا کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے جاری ٹیکنیکل جائزہ کے دوران پاکستانی روپے کی قدر آزادانہ رکھنے کے عمل کا جائزہ لیا گیا، گزشتہ مالی سال کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 25.50 فیصد کمی آئی تاہم کرنٹ اکا? ٹ خسارہ میں کمی، عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے زرمبادلہ ملنے کے بعد روپے کی قدر میں 5.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔لیکن کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد ایک بار پھر روپے کی قدر پر دباؤ بڑھ گیا ہے اور فروری سے مئی کے دوران روپے کی قدر میں 7.6 کمی ریکارڈ کی گئی۔ حکام نے بتایا کہ سٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کیلئے سٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جسے رواں مالی سال کے دوران منظوری کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔
سٹاک مارکیٹ