ڈارک ویب پر شہریوں کے ڈیٹا کی فروخت کا معاملہ، حکومت سے 24جون کو رپورٹ طلب
کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو شہریوں کے حساس ڈیٹا کی حفاظت کیلئے فوری اور مؤثر انتظامات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے 24 جون کو رپورٹ طلب کر لی۔سندھ ہائیکورٹ میں پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کیخلاف جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سماعت ہوئی جس میں سائبر سکیورٹی کے ماہر پیش ہوئے۔درخواست گزار کے وکیل نے دوران سماعت کہا کہ 10 اپریل کو گیارہ کروڑ سے زائد پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا جسے 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ڈیٹا میں موبائل صارفین کے شناختی کارڈ نمبرز، مکمل ایڈریس، فون نمبر اور دیگر چیزیں شامل تھیں۔ ا س موقع پرجسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ بتایا جائے وفاقی حکومت کی تحقیقات میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟اس پر سائبر سکیو ر ٹی کے ماہر نے عدالت کو بتایا کہ 22 اپریل کو حساس ڈیٹا فروخت ہونے کا آرٹیکل وائرل ہوا جس کے بعد وفاقی حکومت نے ڈیٹا لیک ہو نے سے متعلق تحقیقات شروع کیں جو مکمل ہونیوالی ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے لہٰذا حسا س ڈیٹا کو محفوظ بنانے کیلئے حکومت کو جلدی مؤثر انتظامات مکمل کرنے ہوں گے۔ماہر سائبر سکیورٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے 24 گھنٹے مانیٹرنگ کے انتظامات کیے جارہے ہیں کیونکہ واٹس ایپ کلاسیفائیڈ کے ذریعے کچھ انفارمیشن چوری ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ بعدازاں عدالت نے وفاقی حکومت سے 24 جون کو حساس ڈیٹا محفوظ بنانے سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
ڈارک ویب معاملہ