کورونا نے پوری دنیا کے کاروبار کو متاثر کیا، اسلا م آباد چیمبر
اسلام آباد (کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں مناسب کمی کی جائے جس سے کاروبار کی لاگت کم ہو گی، کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے میں سہولت ہو گی اور گرتی ہوئی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے بجلی کے نرخوں میں کمی کی جائے جس سے پیداواری سرگرمیوں کی لاگت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تھی جو ایک قابل تعریف فیصلہ تھا جب کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی تجویز کرسکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے زور دیا کہ حکومت بجلی کے نرخوں میں بھی مناسب کٹوتی کرے جس سے پیداواری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور علاقائی / بین الاقوامی مارکیٹ میں ہماری برآمدات کو زیادہ مسابقتی بنایا جا سکے گا۔ محمد احمد وحید نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ملک میں کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں کو غیرمعمولی نقصان ہوا ہے جس کی وجہ سے ہماری کمزور معیشت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجوں پر قابو پانے کا بہترین حل صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ بجلی کی قیمت پیداواری لاگت کا ایک بڑا جزو ہے، لہذا بجلی کے نرخوں کو کم کرنے سے پیداواری لاگت میں کمی آجاتی ہے جس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کی بہتر بحالی ہوتی ہے۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کے کاروباروں کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ہماری مصنوعات کے بڑے درآمد کنندہ / گاہک ڈسکاؤنٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم برآمد کنندگان کے لئے یہ قابل عمل نہیں کہ وہ پیداواری لاگت میں کمی کے بغیر انہیں ڈسکاؤنٹ دے سکیں اور اس صورتحال سے برآمدات کے کئی سے آرڈر منسوخ ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کو دو جہتی حکمت عملی اپنانی چاہئے یعنی مینوفیکچرنگ لاگت کو کم کیا جائے اور برآمدات کا حجم بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کے حجم میں اضافے کا بہترین طریقہ برآمدی مصنوعات کو سستا اور مسابقتی بنانا ہے جبکہ بجلی کے نرخوں میں کمی کرکے ہی یہ ممکن بنایا جاسکتا ہے۔محمد احمد وحید نے مزید کہا کہ گرمی کے موسم میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے پن بجلی کا حصہ بڑھ جاتا ہے لہذا پالیسی سازوں کیلئے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھا کر بجلی کے نرخوں میں کمی کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی سے معیشت کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے کیونکہ اس سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، مصنوعات سستی تیار ہوں گی، برآمدات کا حجم بہتر ہوگا، افراط زر میں کمی ہوگی اور معاشی سرگرمیوں کی رفتار تیز ہو گی جس سے مجموعی معیشت کی جلد بحالی ممکن ہوسکے گی۔