’میرا اس وقت ریپ کیاگیا جب میں بالغ بھی نہیں تھی‘ معروف فلم پروڈیوسرکیخلاف مقدمہ دائر
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور خواتین کے جنسی استحصال کے جرم میں 23 سال کی قید کاٹنے والے ہولی وڈ کے 68 سالہ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے خلاف مزید 4 خواتین نے ریپ اور جنسی استحصال کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کردیا۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں بتایاہے کہ ہاروی کے خلاف کیس کرنے والی خواتین میں سے ایک کا تعلق یورپی ملک ہنگری،دوسری کا ایکواڈور جبکہ دیگر دو کا تعلق امریکا سےہے۔ امریکی خواتین نے بھی ہاروی وائنسٹن کے خلاف بیک وقت نیویارک شہر کی عدالت میں مقدمہ دائر کیاہے۔
رپورٹ کے مطابق ان چار میں سے ایک خاتون کا دعویٰ ہے کہ بلوغت سے قبل ہی ان کا ریپ کیاگیااور اس وقت ان کی عمر محض سترہ برس تھی۔
امریکی ریاست ٹینیسی کی 43 سالہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ انہیں 1994 میں ایک ہوٹل میں زیادتی کانشانہ بنایا گیا اوراس دوران انہیں انتہائی شرمناک عمل پر بھی مجبور کیاگیا۔
امریکا ہی سے تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون کاکہناہے کہ2008 میں انہیں فلم پروڈیوسر نے بہانے سے فلیٹ پر بلایا اور پھر ان کا ریپ کردیا۔اس وقت ان کی عمر 22برس تھی۔
ایکواڈور سے تعلق رکھنے والی خاتون جن کی عمر ستر سال بتائی جاتی ہے کا کہنا ہے کہ انہیں 1984 میں اس وقت حراساں کیا گیا جب وہ 34 سال کی تھیں۔ یہ واقعہ کانز فلمی میلے کے دوران پیش آیا،تاہم انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ان کا ریپ ہو اہے۔
ہاروی وائنسٹن پر الزام لگانے والی 35 سالہ چوتھی خاتون کا تعلق ہنگری سے ہے ان کا کہناہے کہ فلم ساز نے 2013 میں 26 سال کی عمر میں انہیں فرانس میں ہونے والے وینس فلم فیسٹیول کے دوران اورل سیکس پر مجبورکیا۔
ہاروی وائنسٹن پر نئے مقدمات دائر ہونے پر ان کے وکلا نے کیسز کو اپنے مؤکل کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہاکہ فلم ساز کو جھوٹے اور پرانے کیسز میں پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔