"کال کے ذریعے بھی واٹس ایپ ہیک ہوسکتا ہے" سائبر سیکیورٹی ماہر نے خبردار کردیا، آپ بھی جانیں اور محفوظ رہیں

"کال کے ذریعے بھی واٹس ایپ ہیک ہوسکتا ہے" سائبر سیکیورٹی ماہر نے خبردار ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) واٹس ایپ اس وقت دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپلی کیشن ہے۔ چنانچہ اس کے صارفین پر ہیکرز کے حملے بھی سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔یہ ہیکرز صارفین کو نشانہ بنانے کے نت نئے طریقے وضع کرتے ہیں، جیسا کہ ان دنوں ایک فون کال کے ذریعے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق سائبر سکیورٹی فرم ’کلاﺅڈ ایس ای کے‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راہول ساسی کی طرف سے ہیکرز کے اس نئے طریقے سے لوگوں کو متنبہ کیا گیا ہے۔
راہول ساسی نے اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعے لوگوں کو بتایا ہے کہ ان دنوں ہیکرز آڈیو کال کے ذریعے لوگوں کے واٹس ایپ اکاﺅنٹس ہیک کر رہے ہیں۔ ہیکرز کا طریقہ واردات بتاتے ہوئے راہول ساسی لکھتے ہیں کہ ہیکرزصارف کو کال کرکے اسے **67*<10 digit number>یا پھر *405*<10 digit number>پر حیلے بہانے سے کال کرنے پر رضامند کرتے ہیں۔ 
جب صارف ہیکرز کی طرف سے دیئے گئے کسی بھی طرح کے لالچ میں آ کر ان دونوں میں سے کسی ایک نمبر پر کال کر دیتا ہے تو اس کے چند منٹ بعد ہی اس کا واٹس ایپ اکاﺅنٹ ’لاگ آﺅٹ‘ ہو جاتا ہے اور اس کا مکمل کنٹرول ان ہیکرز کے پاس چلا جاتا ہے۔ راہول ساسی بتاتے ہیں کہ یہ نمبر دراصل بھارت کی دو سیلولر کمپنیوں کے نمبر ہیں جن کے ذریعے ’کال فارورڈنگ ‘ کی آپشن ایکٹو کی جاتی ہے۔ 
جب صارف یہ نمبر ڈائل کرتے ہیں تو ان کی کالز ہیکرز کے کسی نمبر پر فارورڈ ہونی شروع ہو جاتی ہیں۔ اس کے بعد ہیکرز اس صارف کے نمبر پر بنائے گئے واٹس ایپ اکاﺅنٹ کا پاس ورڈ ’ری سیٹ‘ کرنے کے لیے کال کے ذریعے ’او ٹی پی‘ (ون ٹائم پاس ورڈ)منگواتے ہیں۔ چونکہ کال فارورڈنگ ایکٹو ہوتی ہے لہٰذا یہ کال صارف کی بجائے ہیکرز کے نمبر پر منتقل ہوجاتی ہے اور وہ اس اوٹی پی کے ذریعے صارف کے واٹس ایپ اکاﺅنٹ تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان یا دیگر ممالک میں ہیکرز ان ممالک کی سیلولر کمپنیوں کے کال فارورڈنگ کوڈز کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ واردات کر سکتے ہیں۔