طلبہ یونیننز کی بحالی کیلئے ملک بھر میں مظاہرے،سڑکوں پر احتجاج،وکلاء سیاستدانوں نے بھی حمایت کر دی

طلبہ یونیننز کی بحالی کیلئے ملک بھر میں مظاہرے،سڑکوں پر احتجاج،وکلاء ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور، اسلام آباد،کراچی،کوئٹہ،پشاور، گلگت (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)طلبہ یونین کی بحالی کیلئے ملک کے مختلف شہروں میں طلبہ سڑکوں پر نکل آئے۔لاہور میں ناصر باغ مال روڈ پر مختلف طلبہ تنظیموں کی جانب سے ریلی نکالی گئی جس میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔طلبہ نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے جبکہ طلبہ و طالبات نے یونین کی بحالی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔کراچی میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ نے ریگل چوک سے پریس کلب تک پیدل مارچ کیا اور ڈھول کی تھاپ پر طلبہ یونین کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ مارچ میں طالبات کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے یونین کی بحالی کے لیے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ طالبات نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔کوئٹہ میں بھی بلوچستان یونیورسٹی سمیت مختلف جامعات میں طلبہ تنظیموں پرپابندی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔اس سے قبل ملک بھر میں پی ایس سی اور دیگر تنظیموں کی جانب سے طلبہ یونین کی بحالی اور دیگر مطالبات کے لیے قومی سطح پر ایک (اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی) قائم کی گئی تھی۔پنجاب، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر سے طلبہ تنظیموں کے نمائندے اس ایکشن کمیٹی کا حصہ ہیں۔سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے اپنے مارچ کے انتظامات کے لیے گزشتہ 3 ہفتوں سے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا جارہا تھا۔
طلبہ یونینز


لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے طلباء یکجہتی مار چ کی حمایت کردی،اس سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر حفیظ الرحمن چودھری، سیکرٹری فیاض احمد رانجھا، نائب صدرکبیر احمد چودھری اورفنانس سیکرٹری عنصر جمیل گجر فنانس نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اس مارچ کا بنیادی مقصد طلباء یونین سازی کے ساتھ ساتھ ہر ایک کیلئے مفت اور معیاری تعلیم کے حصول کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء یکجہتی مارچ آئین پاکستان کے آرٹیکل (16)کے مطابق جائز ہے اس آرٹیکل کے تحت ”امن عامہ کے مفاد میں قانون کے ذریعہ عائد کردہ پابندیوں کے تابع ہر شہری کو پرامن طور پر اور اسلحہ کے بغیر جمع ہونے کا حق ہو گا“جبکہ بنیادی حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے طلباء ایکشن کمیٹی کے آئین کے تابع مطالبات کی تائیدکرتے ہوئے کہا کہ طلباء سیاست اور طلباء تحریک پائیدار جمہوریت کی بنیاد اور انسانی حقوق کے تحفظ کی ضامن ہیں۔ متعلقہ یونیورسٹیوں کی انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کی طرف سے طلباء کو دھمکیوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن طلباء کے آئینی حقوق کیلئے ان کے ساتھ کھڑی ہے اور جہاں جہاں بنیادی حقوق متاثر ہوں گے ہم آواز بلند کرتے رہیں گے اور اگر یہ سلسلہ چلتا رہا تو مجبوراً ہمیں ان طلباء  کے ساتھ احتجاج میں شامل ہونا پڑے گا۔
حفیظ الرحمن چودھری 


اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کو روکنے کے لیے قانون سازی کی جائے اور سرکاری جامعات کی نجکاری کا سلسلہ ختم کیا جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے طلبہ یونینز کی بحالی کی حمایت میں کہا کہ پیپلزپارٹی طلبہ یونینز کی بحالی کی حامی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ طلبہ یونین کی حمایت کی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے بھی طلبہ یونینز بحال کر دی تھیں مگر معاشرے کو غیر سیاسی بنانے کے لیے طلبہ یونینز کی بحالی کا خاتمہ کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ سرکاری یونیورسٹیوں کی نجکاری کا سلسلہ ختم کیا جائے۔وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ طلباء یونینز پر پابندی جمہوریت کے خلاف ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ میں طلباء یونین کی بحالی کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔فواد چوہدری نے کہاکہ طلباء یونینز پر پابندی جمہوریت کے خلاف ہے، ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ طلباء یونینز تشدد سے دور رہیں۔فواد چوہدری نے کہاکہ طلباء تنظیموں کو فعال رکھنے کے لئے قوائدو ضوابط ہونے چاہئیں،طلباء تنظیموں پر پابندی مستقبل کی سیاسی قیادت کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
بلاول،فواد

مزید :

صفحہ اول -