رواں برس،ملک بھر میں پولیو وائرس نے سنچری مکمل کرلی
کراچی (این این آئی)پولیو وائرس نے پاکستان میں رواں برس 100 افرادکا شکارکر کے سنچری مکمل کرلی۔ملک بھر میں اب تک پولیو ٹائپ ون اور تھری کے91 جبکہ پولیو ٹائپ ٹوکے 9 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ انسداد پولیو پروگرام کے مطابق رواں برس ملک بھرکے کل28 اضلاع میں پولیو ٹائپ ون اور تھری کے اب تک91 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔صوبہ سندھ کے10 اضلاع لیاری ٹاؤن،گلشن اقبال،اورنگی ٹاون، لاڑکانہ، حیدرآباد، جامشورو، سجاول،جمشید ٹاؤن، کیماری ٹاؤن اور شہید بینظیر آباد میں پولیو کے13 کیسز سامنے آچکی ہیں۔صوبہ خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع، بنوں، ہنگو، ڈی آئی خان، شانگلہ، طورغر، لکی مروت، چارسدہ، باجوڑ، خیبر، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں پولیو کے کل 66 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے محض بنوں میں پولیو کے 24 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔صوبہ بلوچستان کے4 اضلاع، جعفر آباد، قلعہ عبداللہ،کوئٹہ و ہرنائی میں 7 کیسز سامنے آچکے ہیں۔صوبہ پنجاب کے2 اضلاع، لاہور اور جہلم میں 5 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔حیران کن بات یہ ہے کہ رواں سال کے دوران پولیو ٹائپ ٹوکے9کیسز بھی سامنے آئی ہیں حالانکہ یہ وائرس پاکستان میں 1999 میں ختم ہوچکا تھا جبکہ عالمی ادارہ صحت نے2016 میں دنیا بھر سے اس پولیو وائرس کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔
سنچری مکمل
پشاور(آن لائن) صوبہ خیبر پختونخوا کے 11 اضلاع میں پانچ روزہ خصوصی انسدادپولیو مہم کے دوسرے مرحلے کا آغاز 2 دسمبر 2019 سے کیا جا رہا ہے۔ مہم کا فیصلہ تور غراور شانگلہ سے سامنے آنے والے پولیو کیسز کو مدنظر رکھ کر کیا گیا۔ مہم کے دوران 12لاکھ کے قریب بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائے جائیں گے۔انسداد پولیو مہم ضلع تورغر، کوہستان بالا، کوہستان پایاں، کولئی پالاس، شانگلہ، بٹگرام، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، چارسدہ اور مہمند میں پیر 2 دسمبر، 2019 سے جمعرات 5 دسمبر 2019 تک جاری رہے گی، جس کے بعد پانچھویں دن رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے کا کام جاری رکھا جائے گا۔ ان 11 اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے کل 1193615 بچوں کو 5220 ٹیمیں مدد سے پولیو قطرے پلوائیں جائیں گے، جن میں 4534 موبائل ٹیمیں، 453 فکسڈ ٹیمیں، 195 ٹرانزٹ ٹیمیں اور 38 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کے سلسلے میں ایمر جنسی آریشن سنٹر خیبر پختونخوا میں اعلیٰ سطح اجلاس کو آرڈینیٹر (ای -او- سی) عبدالباسط کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کوآرڈینیٹر (ای -او -سی) عبدالباسط نے خصوصی پولیو مہم کو زیادہ سے زیادہ موثرانداز میں چلانے کے لئے تمام تر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو ویکسین محفوظ ترین ویکسین ہے جس سے دوسرے ممالک میں لاکھوں بچوں کو تاعمر معذوری سے بچایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو ٹیمیں کی انتھک محنت سے انسداد پولیو ویکسین گھر گھر پہنچائی جاتی ہے۔ مگریہ والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اور آس پاس رہنے والے بچوں کو گردشی وائرس، تاعمر معذوری اور نتیجتاً مشکلات سے بھری زندگی سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے ضرور پلوائیں۔سال 2019 کے دوران ضلع شانگلہ سے 1 جبکہ ضلع تورغر سے اب تک 7 پولیو کیسز سامنے آئیں ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں سال 2019 میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 66 ہو گئی ہے۔ حالیہ چند مہینوں میں انکاری والدین کو منانے اور رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلانے کی یقین دہانی کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
انسدادپولیو مہم