مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر پیپلزپارٹی خاموش نہیں رہ سکتی، آرمی چیف کو شٹل کاک بنانے والی سلیکٹڈحکومت ایوان میں اتفاقِ رائے کیسے پیدا کرے گی:بلاول بھٹوزرداری
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کشمیر میں ہونے والےمظالم پر پیپلزپارٹی خاموش نہیں رہ سکتی، ہم امن چاہتے ہیں مگر کشمیریوں پر سودا نہیں کریں گے،سلیکٹیڈ حکومت ایک سال میں پاکستان کے سپہ سالار کی ملازمت میں توسیع کا قانون تو نہیں بنا سکی لیکن آرمی چیف کوشٹل کاک ضروربنادیا،جن سےایک نوٹیفکیشن نہیں بناوہ چھ ماہ میں ایوان کےاندراِتفاقِ رائےکیسےقائم کریں گے؟آج سیاست میں نظریات نہیں بلکہ سستی شہرت کیلئےکیچڑ اچھالاجاتاہے،آج سیاست کامحورنظریات نہیں بلکہ مخالفین پرکیچڑاچھالناعوام کوسبزباغ دکھانا اوراِمپائر کوخوش کرنا ہے۔اُنہوں نےکہاکہ عمران
حکومت نےپیپلزپارٹی کےمنصوبوں کو آگےبڑھانےکےبجائےسی پیک جیسےمنصوبوں کوبھی متنازع بنادیاہے،عمران خان کان کھول کرسن لوآصف زرداری نےپاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی بنیادرکھی،ہم اِس منصوبےپرتمہیں یوٹرن نہیں لینےدیں گےاور نہ ہی پیپلز پارٹی ان منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ کرے گی،اس حکومت سے جان چھڑانا ہوگی،سلیکٹرز کو بھی سوچنا پڑے گاکہ اُن کے تجربات صحیح ثابت نہیں ہوئے اور یہ تجربہ ناکام ہوگیاہے،اَب عوامی راج لانا پڑے گا۔
مظفرآباد مٰیں پیپلز پارٹی کے52ویں یوم تاسیس پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےبلاول بھٹو زرداری نے رواں سال ستائیس دسمبر کولیاقت باغ میں جلسےکا اعلان کرتےہوئےکہاکہ بی بی شہید کی برسی اُسی جگہ پر منائی جائے گی، جہاں اُنہوں نے اپنی جان قربان کی تھی،ایک بارپھر وہ علم دوبارہ بلند کریں گےجسے بی بی شہید نےاٹھایا تھا،اُسی پنجاب کے شہر راولپنڈی سے جہاں ذوالفقار بھٹو کو شہید کیاگیا،اسی شہر میں جہاں زرداری کا ٹرائل کیاجارہاہے،اُس جلسے کا مقصد لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے۔اُنہوں نے کہا کہ نہ تو ہمیں کوئی سلیکٹر منظور ہے نہ ہی کوئی ایسا نظام جس میں عوام کی مرضی شامل نہ ہو، آج سے پارٹی اُنہیں اصولوں کو دوبارہ اپنائے گی جن پر یہ پارٹی قائم ہوئی۔
بلاول بھٹو زرداری نےکہاکہ اُن کی جماعت روزِ اول سےکشمیر کی محافظ رہی اورمستقبل میں بھی اِس خطےکی حفاظت کرتی رہےگی،پیپلزپارٹی کاکشمیر سے رشتہ پہلے دن سےہے،مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوں کی آنکھوں مسخ کی جارہی ہیں،پیپلزپارٹی نے مسئلہ کشمیرپراہم کرداراداکیا،پیپلزپارٹی نے کشمیرپرسوداقبول نہیں کیا،کوئی کشمیر کا سفیررہاہے تووہ شہیدبھٹوہے،بھٹو شہید اقوا م متحدہ میں کشمیر کامسئلہ رکھتا توبھارتی سفیرکاپسینہ چھوٹ جاتا تھا،بھٹو نے اقتدارکو ٹھوکر ماری لیکن کشمیر پر سودا نہیں کیا۔اُنہوں نے کہا پیپلز پارٹی اَمن چاہتی ہے لیکن کشمیر کی قیمت پر نہیں،پہلی بارکشمیرکاسپیشل سٹیٹس ختم کردیاگیاہے،مودی کی لگائی نفرت کی فصل بھارت کی کئی نسلیں کاٹیں گی۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہسلیکٹڈ وزیراعظم کہتا تھا مودی جیتے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوگا لیکنہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں نریندر مودی کو پہچانو، مودی انتہا پسند سوچ رکھتا ہے، بھارتی وزیراعظم ایک انتہا پسند سوچ رکھنے والا شخص ہے، مودی پورے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے۔