عراق کے وزیراعظم کو اچانک استعفیٰ کیوں دینا پڑ گیا؟
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے شہریوں کے شدید احتجاج پر مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ میل آن لائن کے مطابق وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے اس اعلان کے باعث بغداد اور دیگر عراقی شہروں کی سڑکوں پر نکلے لاکھوں مشتعل شہریوں کا احتجاج جشن میں تبدیل ہو گیا اور وہ جگہ جگہ لاﺅڈ سپیکرز پر قومی ترانے لگا کر جشن منانے لگے۔ تاہم کئی علاقوں میں تاحال مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ عادل عبدالمہدی کے خلاف اس عوامی تحریک میں پرتشدد جھڑپوں میں اب تک 21لوگ موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان میں سے 20ہلاکتیں عراقی شہر نصیریہ میں ہوئیں جبکہ ایک شخص بغداد میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوا۔ احتجاج کے دوران شہریوں کا سب سے بڑا اجتماع بغداد کے تحریر سکوائر پر جمع رہا اور وہیں اب سب سے زیادہ جشن بھی منایا جا رہا ہے جہاں لوگ قومی ترانوں پر رقص کرتے نظر آ رہے ہیں۔ تحریر سکوائر پرمظاہرین میں سے ایک شخص نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ ہماری پہلی فتح ہے اور آئندہ ہم ایسی بہت سی فتوحات حاصل کرنے والے ہیں۔ہم اس وقت تک سکوائر نہیں چھوڑیں گے جب تک حکومت میں موجود ہر ایک کرپٹ شخص استعفیٰ نہیں دے دیتا۔ہر کرپٹ شخص کو حکومت سے نکلنا ہو گا۔“