سائنسدانوں نے صومالیہ میں ایسی 2 معدنیات دریافت کرلیں جو آج سے پہلے نہیں دیکھی گئیں
اوٹاوا (ڈیلی پاکستان آن لائن) کینیڈا کے محققین نے مشرقی افریقہ میں گرنے والے شہابیے میں دو نئی معدنیات دریافت کی ہیں۔ 15 ٹن وزنی العلی شہابیہ 2020 میں صومالیہ میں پایا گیا تھا۔ یہ زمین پر دو میٹر سے زیادہ چوڑائی پر پائی جانے والی نویں بڑی آسمانی چٹان ہے۔ چٹان کا 70 گرام کا ٹکڑا درجہ بندی کے لیے یونیورسٹی آف البرٹا کو بھیجا گیا جہاں محققین نے کچھ ٹیسٹ کیے اور نئی معدنیات تلاش کر کے حیران رہ گئے۔
دی گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق نئی معدنیات کو شہابیے کے نام پر elaliite اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی انٹرپلینیٹری انیشی ایٹو کے مینیجنگ ڈائریکٹر لنڈی ایلکنزٹینٹن کے نام پر ایلکنسٹنٹونائٹ کا نام دیا گیا ہے۔ اس سیمپل میں ایک ممکنہ تیسری معدنیات کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔
البرٹا یونیورسٹی کے شعبہ ارتھ اینڈ ایٹموسفیرک سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر کرس ہرڈ نے ایک بیان میں کہا 'جب بھی آپ کو کوئی نئی معدنیات ملتی ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اصل ارضیاتی حالات، چٹان کی کیمسٹری اس سے مختلف تھی جو پہلے پائی گئی تھی۔ یہی چیز اسے پرجوش بناتی ہے: اس خاص شہابیے میں آپ کے پاس دو معدنیات ہیں جو کہ نئی معدنیات ہیں۔ '