نائٹروجنی کھاد کا استعمال اگاؤ کے بعد تین قسطوں میں کرنا چاہیے: محکمہ زراعت
لاہور(کامرس رپورٹر)کماد کے کاشتکار ستمبر کاشتہ کماد کونائٹروجنی کھاد کی پہلی قسط نومبر کے شروع میں اورباقی ماندہ دو اقساط بالترتیب مارچ کے آخر اور اپریل میں مٹی چڑھاتے ہوئے ڈالیں۔نائٹروجنی کھاد کا استعمال اگاؤ کے بعد تین قسطوں میں کرنا چاہیے۔
محکمہ زراعت پنجاب کے ترجما ن کے مطابق نائٹروجنی کھاد کا استعمال وقت پر کرنے سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتاہے جبکہ کھاد دیر سے ڈالنے کی صورت میں فصل بڑھوتری اور پھوٹ زیادہ کرتی ہے جس سے فصل گرنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ گری ہوئی فصل کی پیداوار اور کوالٹی بھی متاثر ہوتی ہے۔ستمبر کاشتہ کماد میں اٹ سٹ، ڈیلا، سوانکی، کھبل، تاندلہ، قلفہ اور چولائی پائی جاتی ہیں۔ کماد کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی انتہائی ضروری ہے۔ ترجمان نے بتایا ہے کہ جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لیے کیمیائی زہروں کا استعمال بھی ایک نہایت موثر طریقہ ہے۔ کاشتکار جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کی مشاورت سے کریں۔