الیکشن کمیشن کے ایک صوبائی ممبر کو10لاکھ سولہ ہزار ماہانہ ،1600سی سی گاڑی ،بے شمار مفت مراعات اور سات سے زائدذاتی اسسٹنٹ دئیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) الیکشن کمیشن کے ممبران میں سے ہر ایک ممبرکو ہر ماہ ساڑھے9لاکھ روپے تنخواہ، 50 ہزار روپے پٹرول، 60 ہزارروپے گھر کا کرایہ اور1600 سی سی گاڑیاں، مفت میڈیکل کے علاوہ بے شمار مراعات سے فیض یاب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کے چار ممبران کا13 جون 2011ءکو تقرر ہوا تھا جن کی مدت 12 جون 2016ءکو مکمل ہو جائیگی۔ ان ممبران کو9 لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے اس کے علاوہ 50 ہزار روپے پٹرول الاؤنس، 6 ہزار روپے موبائل چارجز،60 ہزار روپے ماہانہ ہاؤس رینٹ، گھر اور دفتر میں انٹرنیشنل کال کی سہولت کے ساتھ پی ٹی سی ایل فون کی مفت سہولت، مفت میڈیکل کی مکمل سہولت، گریڈ 18 سے 19 کا ایک پرائیویٹ سیکریٹری، سٹینو ٹائپسٹ، ایک کلرک، 2 چپڑاسی، گھر میں ایک باورچی اور ڈرائیور کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 1600 سی سی گاڑی بھی دی گئی ہے۔ چیف الیکشن کمیشن کو گریڈ 19کا ایک پروٹوکول آفیسر بھی دیا جاتاہے۔
ذرائع کے مطابق چاروں ممبران نے بھی پروٹوکول آفیسر دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس پر ابتدائی مرحلے میں2 پروٹوکول آفیسر بھرتی کرنے پر غور کیا جا رہاہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے آنے سے پہلے جب یہ ممبران اپنے صوبوں میں جاتے تھے تو ہر ماہ 7 دن کے ٹی اے ڈی اے بھی لیتے تھے تاہم موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے آنے کے بعد انہوں نے یہ ٹی اے ڈی اے روک دیا۔ ذرائع کے مطابق ممبران کواپنے پسند کے رنگ کی گاڑیاں خرید کر دی گئیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کی خریداری میں تاخیر بھی ہوئی تھی۔