نظریے کا استحکام اور ترقی کی فکر پیغمبروں کا شیوہ ہے،راجہ ظفر الحق
لاہور(خبر نگار خصوصی) نظریے کا استحکام اور ترقی کی فکر پیغمبروں کا شیوہ ہے۔نظریے کی ترویج و اشاعت کی اہمیت معاشی ترقی اور دفاعی خود کفالت کے حصول سے کہیں زیادہ ہے۔ پاکستان کے لیے کام کرنے کا مطلب بالواسطہ طور پر پورے عالم اسلام کے لیے کام کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹ آف پاکستان میں قائد ایوان ممتاز مسلم لیگی رہنما اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے بورڈ آف گورنرز کے رکن راجہ ظفر الحق نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور کے دورہ کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محترم محمد رفیق تارڑ‘ وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد‘ جسٹس (ر) خلیل الرحمن‘ چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف‘ سیکرٹری شاہد رشید اور شعبۂ خواتین کی سیکرٹری بیگم صفیہ اسحاق اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔راجہ ظفر الحق نے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر میرا دل اﷲ کریم کے شکر سے لبریز ہو جاتا ہے کہ یہ ادارہ نظریاتی لحاظ سے مستحکم شخصیات کی زیر نگرانی بطریق احسن آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر مغربی دنیا نے روس کو اپنا ہدف بنا لیا تھا اور اسے اندرونی طور پر کمزور کرنے کی خاطر انتہائی قابل افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی تھی جس نے روس میں موجود مختلف قومیتوں کی اپنی زبان میں ’’ریڈیو فری یورپ‘‘ کی نشریات کا آغاز کیا۔ اس ریڈیو سے نوجوانوں کے لیے پروگرام نشر ہوتے تھے جن کے ذریعے غیر محسوس انداز میں نوجوانوں کے ذہنوں سے کمیونزم کی افادیت اور سوویت یونین کے رعب داب کو ختم کر دیا گیا اور ایک وقت آیا جب ایٹمی ہتھیاروں اور دیگر جدید اسلحہ کے باوجود سوویت یونین ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔ اس سے ثابت ہوا کہ اگر نوجوان نسل کی اپنے نظریے کے ساتھ کمٹمنٹ مضبوط نہ ہو تو وہ نظریۂ قائم نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ محمد اقبالؒ جیسے عظیم المرتبت رہنما از سر نو تو ہمارے درمیان نہیں آئیں گے‘ لہٰذا جن ہستیوں نے ان رہنماؤں کی زیر قیادت تحریک پاکستان میں سرگرم کردار ادا کیا ہے‘ ان کو غنیمت جاننا چاہئے اور ان کی رہنمائی میں کام کو آگے بڑھانا چاہئے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ہمارے ملک کا واحد ادارہ ہے جو وطن عزیز کی غایتِ وجود یعنی نظریۂ پاکستان کی ترویج و اشاعت کا فریضہ سرانجام دے رہا ہے۔ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیراہتمام اساتذۂ کرام کی نظریاتی تربیتی ورکشاپس کے بڑے خوش کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور نظریۂ پاکستان یا دو قومی نظریے کا پیغام گراس روٹ لیول تک پہنچ رہا ہے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے راجہ ظفر الحق کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آپ کا شمار نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے بانی اراکین میں ہوتا ہے کیونکہ جب محترم مجید نظامی ا ور غلام حیدر وائیں نے یہ ادارہ قائم کیا تو آپ بھی ان کے ساتھ اس کار خیر میں شامل تھے ۔