ایجنٹوں کے بغیر کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ کا حصول ایک خواب، سائل سراپا احتجاج
لاہور (ارشدمحمود گھمن)ایکسائز اینڈٹیکسیشن مو ٹر رجسٹر یشن برانچزلاہور کے چاروں زون کے افسران کی من مانیاں ،دور دراز علاقوں سے آنے والے سائل رجسٹریشن کے لئے ذلیل و خوار ہونے لگے ، ایجنٹ مافیا نے پریشان حال شہریوں سے لوٹ مار کا بازار گرم دیا، رجسٹریشن کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے والے شہری مجبوری کے عالم میں ایجنٹ مافیا کو منہ مانگے پیسے دینے پر مجبور ہوگئے جبکہ غیر نمونہ نمبر پلیٹس کے خلاف ای ٹی او کی جانب سے ایکشن لیتے ہوئے صرف تقریبا300 گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔تفصیلات کے مطابق روزنامہ پاکستان کی سروے رپورٹ کے مطابق دور دراز کے علاقوں سے آنے والے سائل سکندر اقبال، شعیب اختر، رضوان علی ، جمشید اسلم ، محمد نواز ،محمد اقبال ، زاہد بیگ وغیرہ نے بتایا کہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن مو ٹر رجسٹر یشن برانچ لاہور کے اعلیٰ افسران نے گاڑیوں کی غیر نمونہ نمبر پلیٹس پر پکڑ دھکڑ شروع کرکے ایک رشوت کمانے کا نیا باب کھول دیا ہے ۔شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ کی طرف سے نئی رجسٹریشن کروانے کے لئے کاغذات جمع کروادیے جاتے ہیں ،کاغذات تو مل جاتے ہیں مگر کئی کئی ماہ تک گاڑیوں کی نئی نمبرپلیٹس فراہم نہیں کی جاتیں جس کی وجہ سے مجبور ہو کر گاڑیوں کوغیر نمونہ نمبر پلیٹس لگوانا پڑتی ہیں ،شہریوں نے مزید کہا کہ عرصہ 3،4سال سے دفاتر کے چکر لگا لگا کر وہ تھک چکے ہیں مگر آج تک گاڑیوں کی نئی نمبر پلیٹس نہیں مل سکی ہیں بلکہ آگے سے جواب ملتا ہے کہ آپ کے ایڈریس پر نجی کوریئرکمپنی کے ذریعے نمبرپلیٹس بھجوا دی گئی ہیں ،اب نئی نمبر پلیٹس آپ کو فراہم نہیں کی جاسکتیں ،آپ لوگ جا کر بازار سے نئی نمبر پلیٹس تیار کروا کر لگوالیں ۔شہریوں نے مزید کہا کہ محکمہ کی طرف سے دی جانے والی نمبر پلیٹس کی عدم دستیابی کے باعث بازار سے لگوائی گئی نمبر پلیٹس پر محکمہ نے رشوت بٹورنے کی خاطر جرمانے کرنا شروع کردیے ہیں جو کہ موقع پر ہی بعض اہلکار مبینہ طور پررشوت لے کر گاڑیوں کو چھوڑ دیتے ہیں اور آج کل محکمہ ایکسائز نے رشوت کمانے کا ایک نیا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی طرف سے جن گاڑیوں کو نمبر پلیٹس فراہم نہیں کی گئیں ان کو دوبارہ ڈبلی کیٹ نمبر پلیٹس کی فیس وصو ل کرکے دی جائیں ،شہریوں نے مزید بتایا کہ محکمہ ایکسائز کی طرف سے گاڑیوں کے پرانے ماڈلز کی سطح پر غیر نمونہ نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کو بھی تنگ کیا جارہا ہے ۔