نوسربازوں کے گروہوں پر قابوں پانے میں پولیس ناکام ، رواں سال 150افراد ہلاک ہوئے
لا ہور (اپنے کرا ئم ر پو رٹر سے )صو با ئی دا ر الحکومت میں مختلف مقاما ت پر متحرک نوسربازوں کے گروہوں پر قابو پانے کے حوالے سے پولیس کے دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں۔ رواں سال کے دوران شہر میں نوسربازوں نے 150افرا د کو مو ت کے گھا ٹ اتاردیا ۔ تفصیلا ت کے مطا بق شہر میں 85تھا نو ں اور37سر کلوں پرمشتمل 6ڈویژنوں میں پو لیس نوسربازی کے واقعات پر قابو نہ پا سکی ہے ۔ر پو رٹ کے مطا بق شہر میں روزانہ 8افرا د نوسر بازوں کے ہا تھ لٹ جا تے ہیں جبکہ نوسرباز معصوم افرا د کو نشہ آور چیز کھلا کر انہیں موت کے گھا ٹ بھی اتارد یتے ہیں ۔ نوسر با ز فراڈ کی وارداتوں کے دوران سمن آبا د کے امیرالد ین سے کامران وغیرہ تین افراد نے کار حاصل کر کے جعلی کاغذات تیار کر کے تیسرے فریق احسن کو فروخت کر کے رقم ہڑپ کر لی۔دا تا در با ر کے علاقہ میں نوسر با زوں نے خواتین کو سونے کی بالیو ں کا جھانسہ دے کر 10ہزار رو پے ہتھیا لئے ۔ دوسری جا نب رواں سال کے دوران مختلف مقاما ت پر نوسربازوں نے زہریلی چیز کھلا کر 150سے زائد شہریو ں کوموت کی وادی میں بھیج دیا ۔ پو لیس کی جانب سے ان میں سے80فیصد لاشوں کو لاوارثوں کے قبرستان میں دفنا دیا جاتا ہے۔ ۔پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ نوسربا زوں کے ہا تھوں لٹ کر اور زہریلی چیز کھا نے سے جا ں بحق ہو نے ولاے افرا د کی لاشوں کو پولیس نشئی اور لاوارث سمجھ کر دفنا دیتی ہیں جس کی وجہ سے لواحقین اپنے پیاروں کے مرے منہ تک نہیں دیکھ سکتے۔لاہور پنجاب کا دل ہے اور بڑا شہر ہونے کی وجہ سے دور دراز کے شہروں اور دیہات سے سینکڑوں لو گ روز گار کی خاطر لاہور کا رخ کرتے ہیں اورنوسر باز ان سے قیمتی اشیا لو ٹ کر ان کو قتل کر د یتے ہیں۔ جا ں بحق ہو نے والے مقتولوں کے قاتلوں کو اورنہ ہی لواحقین کو تلاش کیا جاتا ہے۔ اس طرح متعدد ماں باپ روزی کی تلاش میں جا نے والے اپنے لخت جگر اور بہنیں اپنے بھائیوں سے محروم ہو جاتی ہیں ۔پو لیس حکا م کا کہناہے کہ نوسربا زی کے وا قعات میں نما یا ں کمی آئی ہے اور نوسربازوں سے زہریلی چیز کھا کر لٹنے والے افرا د کے کیسوں میں سے پو لیس متعد د کیس حل کر چکی ہے ۔