کے پی سے پنجاب آنے والے متعدد راستے بلاک، نواز شریف کا ایک درباری فارغ، باقیوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، عمران خان، پنجاب بھر میں دفعہ 144نافذ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،اے این این)تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کا ایک درباری فارغ ہو گیا اور دوسرا باہر چلا گیا ۔پرویز رشید کی وزارت کا قلمدان واپس لینے اور خواجہ آصف کے دبئی جانے پر ٹوئٹر پر رد عمل دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قوم کو مبارک ہو ،نواز شریف کا دربار ختم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک درباری فارغ ہو گیا ،دوسرا درباری دبئی چلا گیا جبکہ باقی درباریوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں ۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پارٹی ورکرز کو گرفتاریوں سے بچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جو کچھ ہوا وہ ایک پریکٹس تھی،اصل میچ دو نومبر کو ہو گا،ہم بتائیں گے جمہوریت اور عوام کیا ہوتی ہے،عدالتی حکم کے باوجود گرفتاریاں ہو رہی ہیں ، اوپر سے نیچے آنیوالی سونامی کو کوئی نہیں روک سکے گا۔بنی گالہ میں کھلے آسمان تلے رات گزارنے والے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اوپر سے نیچے آنیوالی سونامی کو کوئی نہیں روک سکے گا۔پی ٹی آئی سربراہ نے مزید کہا کہ گرفتاری نہیں دینی،کل جو ہوا وہ نیٹ پریکٹس تھی ،اصل میچ دھرنے میں ہوگا ۔بعد ازاں عمران خان نے بنی گالہ کے باہر تعینات ایف سی اور پولیس اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ عمران خان کا سکیورٹی پر مامور اہلکاروں سے کہنا تھا کہ آپ لوگ کسی فرد یا گروہ کے نہیں ریاست کے ماتحت ہیں اپنے فرائض قانون کے مطابق انجام دیں ، اللہ نے آپ کو عوام کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم نے آپ کے ہاتھ میں قانون اور بندوق ایک ایک فرد کی حفاظت کیلئے دی ہے، غریب قوم اپنا پیٹ کاٹ کے آپ کو تنخواہیں دیتی ہے لہٰذا قوم کے احسانات کا بدلہ بھلائی سے دیں۔بنی گالہ میں رکنے والے تحریک انصاف کے کارکنان نے رات کھلے آسمان تلے گزاری،لاک ڈاؤن ریلی بھی نہ ہو سکی ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیبر پختون خوا اور دیگر علاقوں سے آنے والے 100سے زائد کارکنان کو رات بنی گالہ میں کھلے آسمان کے نیچے گزارنی پڑی تاہم تحریک انصاف کی طرف سے ان کارکنان کیلئے خیموں،بستر اور کمبل کا انتظام کیا گیا تھا۔ادھر اسلام آباد میں انصاف چوک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے فورسزپر پتھراؤکیا جس کے جواب میں پولیس نے شیلنگ کی ، مظاہرین نے بنی گالہ کی پہاڑیوں کوبھی آگ لگا دی۔ پولیس کے لاٹھی چارج سے عمران خان کے کزن کا بیٹا احمد نیازی بھی زخمی ہو گیا ہے۔احمد نیازی کھانا لینے بنی گالا سے باہر گیا تھا کہ پولیس نے روک لیا۔ تلخ کلامی کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا۔
عمران خان
پشاور،اسلام آباد/لاہور/فیصل آباد ( سٹاف رپورٹر،آئی این پی ) سیاسی محاذ آرائی کے نتیجے میں کنٹینرز کی شامت آ گئی۔ کپتان کے کھلاڑیوں کے راستے روکنے کیلئے پیش بندی شروع ہو گئی۔ کنٹینر ہی کنٹینر، رکاوٹیں ہی رکاوٹیں، خیبر پختونخوا ہو یا پنجاب، اسلام آباد پہنچنا محال ہو گیا۔رشکئی انٹر چینج پر پی ٹی آئی کارکنوں نے کھڑی رکاوٹوں کو ختم کر دیا۔ خیر آباد پل بھی مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ کنٹینر کے ساتھ مٹی کا ڈھیر لگا دیا گیا تاکہ اسے ہٹایا نہ جا سکے۔اسلام آباد کا داخلی راستہ بند کر دیا گیا ہے۔ کنٹینرز نے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگوا دی ہیں۔ واہ کینٹ میں جی ٹی روڈ کو کنٹینر لگا کر بلاک کر دیا گیا ہے۔ اٹک اور حسن ابدال جانے والی ٹریفک معطل ہو گئی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری بھی سرحدی علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے۔ گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر چلتے کنٹینر روک کر راستہ بند کرنے کے کام میں لائے جا رہے ہیں۔ سواری والے راستہ ڈھونڈتے رہے اور پیدل شہری سر جھکا کر گزرتے رہے۔فیصل آباد میں کھلاڑیوں کی گرفتاری کے لئے فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں۔ دوسری جانب ڈرائی پورٹ انتظامیہ نے بھی کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے۔ سندھ اور بلوچستان کا پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع کرنے کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔ صادق آباد میں کوٹ سبزل اور داعوالہ چیک پوسٹ پر کنٹینر پہنچا دیئے گئے ہیں، بس حکام کے فیصلے کا انتظار ہے۔ ہدایت ملتے ہی راستے بند کر دیئے جائیں گے۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ کنٹینر کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد جانے والی گاڑیاں بھی رک گئی ہیں۔
موٹر وے بند
لا ہور (اپنے کرا ئم ر پو رٹر سے )تحریک انصا ف کے جلسے کو نا کام بنا نے کے لئے حکومت پنجا ب نے لا ہور پو لیس ٹاسک دے دیا گیا ۔ ذرا ئع کے مطا بق حکومت پنجا ب نے لا ہور میں 470افرا د کی فہرست تما م ڈویژنل ایس پی کو بھجوادی گئی ہے جنہوں نے فہرستیں تما م ایس ڈی پی او زاور تھا نہ کی سطح پر ایس ایچ اوز کو بھجو اد ئیے گئے ہیں ۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ پو لیس کوہدا یت جا ری کی گئی ہیں کہ چھوٹے اور سر گرم کا ر کنو ں کو گرفتا ر کر کے کو ٹ لکھپت جیل منتقل کیا جا ئے جبکہ متحرک کا ر کنو ں کا ان کے گھرو ں میں نظر بند کیا جا ئے ۔ دوسری جا نب پنجا ب حکومت نے صو بہ بھر میں د فعہ 144کااعلا ن کردیا جو 8نو مبر تک ر ہے گئی ۔