کرک، ملکیتی اراضی پر کپملیکس کی تعمیر کیخلاف لیڈی ڈاکٹر کی خود سازی کی دھمکی
کرک(بیورورپورٹ)کرک کی معروف لیڈی ڈاکٹر رازہجراں نے ان کی ملکیتی اراضی میں زبردستی جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیرکو نا انصافی قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف خودسوزی کی دھمکی دیدی میڈیا سے گفتگومیں لیڈی ڈاکٹررازہجراں نے بتایاکہ سال 2012میں چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ نے 209کنال کی زمین پر جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کیا لیکن محکمہ مال کے ریکارڈ میں تحصیلدارعارف نے ضلعی انتظامیہ کی آشیرباد سے ہیراپھیری کرکے نہ صرف اراضی کم کرکے 102کنال کردی بلکہ جوڈیشل کمپلیکس کی جائے تعمیرمیں بھی اپنی اراضی بچانے کیلئے ہیراپھیری کرکے مغرب سے جانب مشرق دھکیل دیااورزبردستی مجھے ملکیتی اراضی سے محروم کرنے کی کوشش کی انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے والد محترم ڈاکٹرسردارعلی مرحوم نے اپنی وفات سے قبل یہ پلاٹ ہبہ کرکے اس پر ویلفیئرہسپتال بنانے کی نصیحت کی تھی اورمیں نہ 16لاکھ مالیت کے اخراجات سے مجوزہ ہسپتال کیلئے نقشہ بھی تیارکررکھاہے لیکن اب تحصیلدارعارف اورانکے ساتھیوں کی ملی بھگت سے نہ صرف اس فلاحی منصوبے کا ستیاناس کیا جارہاہے بلکہ میرے مرحوم والد کے ارمان کا خون کیا جارہاہے انہوں نے کہا کہ میں نے اس بددیانتی کیخلاف چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ ،کمشنرکوہاٹ اورڈپٹی کمشنرکرک کو تحریری درخواست بھی دی لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی ،انہوں نے کہاکہ عورت ہونے کے ناتے ضلعی انتظامیہ اوراعلیٰ افسران نے مجھے کمزورسمجھ کرمیرے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی ،حتیٰ کہ گزشتہ روز موجودہ نائب تحصیلدارنے مجھے اراضی انتقال کی کاپی دینے سے صاف انکارکرکے مجھے اپنے قانونی حق سے بھی محروم کیا ،انہوں نے دھمکی دی کہ اگرمجھے انصاف مہیانہ کیا گیا تومیں جیل چوک کرک میں خودسوزی کرونگی انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان اورحقوق نسواں کی تنظیموں سے تحصیلدارعارف اورانتظامی افسران کی بددیانتی اورکرپشن کے نوٹس لینے کی اپیل کی