نامور موسیقار ’’خواجہ خورشید انور ‘‘کو بچھڑے 34 برس ہو گئے
لاہور(فلم رپورٹر) پاکستان کے نامور موسیقار ’’خواجہ خورشید انور ‘‘کی 34ویں برسی آج منائی جائے گی۔خواجہ خورشید انور 21 مارچ 1912ء کو میانوالی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد خواجہ فیروز الدین موسیقی کا بڑا اعلیٰ ذوق رکھتے تھے۔خواجہ خورشید انور نے استاد توکل حسین خان صاحب سے موسیقی کی باقاعدہ تربیت حاصل کی اور آل انڈیا ریڈیو سے وابستہ ہوگئے۔ 1952ء میں وہ مستقل طور پر پاکستان کی فلمی صنعت سے وابستہ ہوگئے جہاں انہوں نے مجموعی طور پر 18 فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ان میں 15 فلمیں اردو زبان میں اور 3 فلمیں پنجابی زبان میں بنائی گئی تھیں۔ 1955ء میں انہوں نے فلم انتظار کے لئے بہترین کہانی نگار، بہترین موسیقار اور بہترین فلم ساز کے صدارتی ایوارڈ بھی حاصل کئے۔ زہر عشق، گھونگھٹ اور ہیر رانجھا کی موسیقی ترتیب دینے پر انہیں نگار ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ حکومت پاکستان نے انہیں ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا۔ان کا ایک بڑا کارنامہ راگ مالا اور آہنگ خسروی ہے جس کے ذریعہ کلاسیکی موسیقی کے معروف گھرانوں کے 90 راگ محفوظ کردیئے گئے ہیں۔
خواجہ خورشید انور 30 اکتوبر 1984ء کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔