کابل، افغان خفیہ ایجنسی نے ایک اور پاکستانی طالبعلم اغواء کر لیا
کابل(آئی این پی) افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے اہلکاروں نے ایک اور پاکستانی شہری اور یونیورسٹی کے طالب علم کو کابل سے اغوا کر لیا، ڈاکٹر وقار کو لیکر جانے والے این ڈی ایس اہلکاروں نے اپنا تعارف افغان خفیہ پولیس کے طور پر کرایا۔ڈاکٹر وقار کے دوست نے جاد اوول پولیس اسٹیشن کومقدمہ کی درخواست دی مگر پولیس نے یہ کہہ کر مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا کہ معاملہ خفیہ پولیس کا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے اہلکاروں نے ایک اور پاکستانی شہری اور یونیورسٹی کے طالب علم کو کابل سے اغوا کر لیا۔ذرائع کے مطابق پجھوک یونیورسٹی کے طالبعلم ڈاکٹر وقار کو نیشنل ڈیفنس ایجنسی(این ڈی ایس)کے اہلکاروں نے کابل سے 26 اکتوبر کو اغوا کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر وقار کو لیکر جانے والے این ڈی ایس اہلکاروں نے اپنا تعارف افغان خفیہ پولیس کے طور پر کرایا۔ڈاکٹر وقار کے دوست نے جاد اوول پولیس اسٹیشن کومقدمہ کی درخواست دی مگر پولیس نے یہ کہہ کر مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا کہ ان کو پتہ ہے ڈاکٹر وقار خفیہ پولیس کے پاس ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی 5 اکتوبر کو پاکستانی انجنئیر کو کابل میں ہی سے این ڈی ایس کے اہلکاروں نے اغوا کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی انجنئیر کی بازیابی کے لئے متعد بار رابطہ کرنے پرافغان حکام نے این ڈی ایس کے اغوا میں ملوث ہونے کی تردید نہیں کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پاکستانی شہریوں کی بحفاظت بازیابی کے لئے افغان حکام کو 72 گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے۔اگر 72 گھنٹوں میں دونوں بازیاب نہیں ہوتے تو پاکستان کی جانب سے سفارتی سطح پر انتہائی قدم اٹھائے جانے کا امکان ہے۔
طالبعلم اغواء
