مقبوضہ کشمیہر کے سابق وزرائے اعلٰی عمر عبد اللہ، محبوبہ مفتی کو سرکاری بنگلے خالی کرنے کا نوٹس
سرینگر(آئی این پی)بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو یکم نومبر تک اپنے سرکاری بنگلے خالی کرنے کا نوٹس دے دیا، یہ سہولیات یکم نومبر کو ختم ہوں گی جب کہ جموں و کشمیر تنظیم نو بل 2019 میں نافذ العمل ہوگا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو یکم نومبر تک اپنے سرکاری بنگلے خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے جب کہ جموں و کشمیر تنظیمِ نو بل 2019 نافذ العمل ہوگا۔اب تک وہ جموں وکشمیر اسمبلی اراکین پنشن ایکٹ 1984 کی وجہ سے اس پراپرٹی میں رہ سکتے تھے۔ذرائع کے مطابق ان کو حاصل یہ سہولیات یکم نومبر کو ختم ہوں گی، جب جموں و کشمیر تنظیم نو بل 2019 میں نافذ العمل ہوگا۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلی 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے واضح کیا تھا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
سرکاری بنگلے خالی
