جمہوری جدوجہدکے دعویداروں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کی موجودگی کا کیا مطلب؟،فردوس عاشق

جمہوری جدوجہدکے دعویداروں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کی موجودگی کا کیا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جمہوری جدوجہد کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کی موجودگی کا کیا مطلب ہے؟۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمن کو جمہوری روایات کی پاسداری میں احتجاج کا حق دیا، ان کے جلوس میں جدید آتشیں اسلحہ کی موجودگی پر تشویش ہے، ڈنڈوں اور اسلحہ کی موجودگی میں تمام صورتحال کی ذمہ داری مولانا فضل الرحمان پر ہے، ایک کالعدم تنظیم کی بارکھان میں لیویز فورس پر حملہ آور ہونے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان کی جانب سے کوئی ایکشن کیا گیا تو حکومت کا بھی ری ایکشن ہو گا،عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اس سے ہٹ کر ہم کوئی کام نہیں کر رہے،قوم کے لوٹے ہوئے پیسے سے آزادی مارچ کیا جا رہا ہے، حزب اختلاف سیاست نہیں مفادات کی جنگ لڑ رہی ہے،پیپلز پارٹی انصاف چاہتی ہے تو نواز شریف کی طرح عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں حکومت کی طرف نہ دیکھیں،وزیر اعظم عمران خان اور موجودہ حکومت کسی بھی طور پر صحافیوں پر قدغن لگانے کے خلاف ہے اور نہ لگانا چاہتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان

مزید :

صفحہ اول -