پشاور، 12ربیع الاول کیلئے منظم ٹریفک پلان تشکیل 

پشاور، 12ربیع الاول کیلئے منظم ٹریفک پلان تشکیل 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 پشاور(کرائم رپورٹر) سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے بارہ ربیع الاول کیلئے منظم ٹریفک پلان تشکیل دیدیا، بارہ ربیع الاول کی تقاریب اور جلوسوں کی روٹس کو کلئیر کرنے کیساتھ ساتھ شہر میں ٹریفک نظام کو رواں دواں رکھنے کیلئے ایک ہزار کے قریب سٹی ٹریفک پولیس کے آفسران و اہلکار ڈیوٹی کے فرائض انجام دینگے،کسی بھی پر امن قوم اور اچھے شہر کی پہچان اس کے ٹریفک نظام سے کیا جاتا ہے،چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید خان مروت۔تفصیلات کے مطابق ماضی کی طرح امسال بھی چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید خان مروت نے ٹریفک کے نظام کو رواں دواں رکھنے کیلئے ایک منظم ٹریفک پلان تشکیل دیا ہے جس کے تحت بارہ ربیع الاول کے تمام تقاریب اور مجالس کی روٹس کو کلئیرکرنے کیساتھ ساتھ پشاور میں ٹریفک کنٹرول کرنے اور ٹریفک نظام کو رواں دواں رکھنے کیلئے دو ایس پیز‘ ڈی ایس پیز، انسپکٹرز، ٹریفک آفیسرز اور ٹریفک وارڈنز کے ایک ہزار کے قریب اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دینگے اسی طرح شہر کے مختلف سیکٹروں میں 54 رائیڈرز اور 16 فورک لفٹرز کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں جو شہر میں ٹریفک نظام کو رواں دواں رکھنے اور رش کو کنٹرول کرنے کیلئے ہمہ وقت موجود رہے گی، چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید خان مروت نے کہا ہے کہ پشاور میں بارہ ربیع الاول کے موقع پر ٹریفک نظام کو رواں دواں رکھنے کیلئے تمام تر دستیاب وسائل کوبروئے کا ر لائی جا رہی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ کسی بھی اچھے شہر اور پر امن قوم کی پہچان اس کے بہترین ٹریفک نظام سے کیا جا تا ہے، چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید خان مروت نے عوام الناس سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک نظام کی بہتری میں سٹی ٹریفک اہلکاروں کیساتھ تعاؤن کریں اور غلط پارکنگ اور ٹریفک نظام میں خلل ڈالنے سے گریز کریں، انہوں نے مزید کہا کہ بارہ ربیع الاول کے موقع پر سفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے سٹی ٹریفک پولیس کے افسران اہلکاروں کی مختلف شفٹوں میں ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں تاکہ شہریوں کو کسی قسم کے مشکلات درپیش نہ ہوں، انہوں نے کہا کہ شہری بارہ ربیع الاول کے لئے سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں،چیف ٹریفک آفیسر نے کہا ہے کہ وبائی صورتحال (کرونا) کے باعث شہری بارہ ربیع الاول کے موقع پر بھی سماجی فاصلے کا خاص خیال 

مزید :

صفحہ اول -