لیویز اور خاصہ دار فورس کے 5843 اہلکاروں کی تربیت مکمل

لیویز اور خاصہ دار فورس کے 5843 اہلکاروں کی تربیت مکمل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(کرائم رپورٹر)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوامعظم جاہ انصاری کی زیر صدارت آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں آئی جی پی کو سابقہ لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کی تیسرے مرحلے کی تربیت کے بارے میں ڈی آئی جی ٹریننگ محمد امتیاز شاہ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ کورونا وبا کے باوجود لیویزاور خاصہ داروں کی 3 مہینے پر مشتمل تیسرے مرحلے میں 5843اہلکاروں کی تربیت مکمل کر دی گئی ہے, جن میں پاک آرمی کے 14 مختلف تربیتی مراکز میں 3121، جبکہ پولیس کے 7 مختلف ٹریننگ سکولوں میں 2722 اہلکاروں نے تربیت حاصل کی۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ تمام اہلکاروں نے تربیت میں گہری دلچسپی لی اور تربیت کے تمام مراحل کو خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ ٹریننگ کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ دوران تربیت جوانوں کو بنیادی مسلح آگاہی،قانون سے آگاہی، دہشت گردوں کا مقابلہ اور فائرنگ کی تربیت دی گئی۔ آئی جی پی کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاک آرمی کے زیر اہتمام قبائلی اضلاع کے خاصہ داروں اور لیویز کے جن 3121 اہلکاروں کو تربیت فراہم کی گئی ہے ان میں باجوڑ ٹریننگ سنٹر میں 248،مہمند 382، خیبر 381، اورکزئی  200، کرم 397، شمالی وزیرستان 587، جنوبی وزیرستان 518،سب ڈویژن حسن خیل پشاور 55، سب ڈویژن ادم خیل کوہاٹ 55، سب ڈویژن وزیر بنوں 69، سب ڈویژن بیٹنی لکی 44، سب ڈویژن جنڈ ولہ 94  اور سب ڈویژن درزندہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 91 اہلکار شامل ہیں۔  اس کے علاوہ پولیس کے زیر انتظام 7 مختلف تربیتی سکولوں میں لیویز اور خاصہ داروں کے جن 2722  اہلکاروں کو تربیت فراہم گئی۔ ان میں پولیس ٹریننگ سکول مانسہرہ میں 433، صوابی 610، شاکس 479، کوہاٹ 451، سب کیمپس کوہاٹ 153، سوات 446  اور سب کیمپس بونیر میں 150 اہلکار شامل ہیں۔ اسی طرح پولیس ٹریننگ سکول شاکس میں پولیس انسٹرکٹروں کے زیر انتظام لیویز اور خاصہ داروں کے3126 اہلکاروں کو بنیادی تربیت سے آراستہ کیا گیا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ اب تک تین مرحلوں میں لیویز اور خاصہ داروں کے مجموعی طور پر 16809 اہلکاروں کو بنیادی تربیت فراہم کی گئی۔ جو فیلڈ میں اپنی معمول کی ڈیوٹی بطریق احسن سرانجام دے رہے ہیں۔  اس موقع پر اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ وزیر اعلی محمود خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر ضم شدہ اضلاع کے پولیس جوانوں کو ہر قسم کی تربیت سے آراستہ کیا جارہا ہے تاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ ملکی سالمیت اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے میں بھی اپنا اہم کردار نبھا سکیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں بہترین پولیس فورس کا قیام ان کی ترجیحات میں شامل ہے اور انشا اللہ بہت جلد ضم شدہ اضلاع میں جدید علوم اور پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ پولیس فورس کا قیام ممکن بنایا جائیگا۔ آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ضم شدہ اضلاع کے اہلکاروں کو بہترین تربیت دیکر ان کی چھپی ہوئی صلاحیتوں سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے عوامی پولیسنگ کے ذریعے پر امن اور خوشحال معاشرے کی تشکیل کو یقینی بنایا جائے گا۔ آئی جی پی نے ضم شدہ اضلاع کی پولیس کی پیشہ ورانہ تربیت میں بھر پور تعاون پر صوبائی حکومت اور پاک آرمی کا شکریہ بھی ادا کیا۔