"آزاد کشمیر میں اہداف کے حصول اورچیلنجز سےنمٹنےکےلئےدو سو سالہ پلاننگ کی ضرورت ہے"سردار تنویر الیاس نے نیا روڈ میپ دے دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) آزاد کشمیر و سینئروزیر حکومت سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول اور مستقبل کےچیلنجز سےنمٹنےکےلئےدو سو سالہ پلاننگ کی ضرورت ہے،شہروں پربڑھتےہوئےانسانی آبادی کےدباؤ کو کم کرنے کے لئے ٹاؤن پلاننگ کرنا ہو گی،بے ہنگم ٹریفک کو منظم کرنےکے لیئے ٹریفک انجینئرز کی تعینا تی سمیت مربوط نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے،شہروں کےگرد و نواح میں پہاڑوں پربلا نقشہ تعمیرات اوردرختوں کی بےدریغ کٹائی ماحول کوخطر ناک حد تک نقصان پہنچارہی ہے،جسےفی الفور کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم عمران خان آزاد کشمیر کی سیاحت میں انتہائی لگاؤ رکھتے ہیں،انکی ہدایت کے مطابق قدرتی ماحول کو متاثر کئے بغیر سیاحت کے میدان میں تاریخی تر قی کی جائے گی،سیاحوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکٹری سیاحت چوہدری امتیازکی جانب سے دی گئی محکمانہ بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر خزانہ عبد الماجد خان اور مشیر حکومت چوہدری اکبر ابراہیم بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جدید خطوط پر تعمیر و ترقی کا عمل دہائیوں سے انتہائی سست روی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے عام آدمی کا معیار زندگی روز بروز تنزلی کی طرف جا رہا ہے،1980ء میں مظفرآباد اور راولاکوٹ کے دونوں ایئر پورٹس فعال تھے، تب سفر کے لیئے جہاز پر سیٹ ملنا مشکل ہوتی تھی لیکن عرصہ طویل سے آزاد کشمیر کے یہ دونوں ایئر پورٹس بند ہیں،دہائیوں سے اس ائیر سروس پر کسی نے توجہ نہیں دی،مستقبل میں آزاد کشمیر ایئر لائن شروع کی جانے کی تجویز زیر غور ہے جسے ٹورازم ایئر لائن کا نام بھی دیا جا سکتا ہے،امید ہے کہ پی ٹی آئی کے دور اقتدار میں یہ ایئر لائن شروع ہو جائے گی،بڑھتی ہوئی آبادی کے چیلنجزکے پیش نظر آذاد کشمیر کے شہریوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے ٹاؤن پلاننگ کی جائے گی۔
سردار تنویر الیاس خان نے مزید کہا کہ کابینہ اجلاس میں تجویز دی ہے کہ پھلدار درخت کا ٹنے کےلئے وزیر اعظم سے اجازت ضروری قرار دی جائے جبکہ غیر پھلدار درخت کا ٹنے کےلئے لوگوں کو کمشنر لیول کی اجازت کا پابند کیا جائے تا کہ درختوں کے کاٹنے کےعمل کو روکا جا سکے۔اس موقع پرسیکرٹری سیاحت چوہدری امتیاز نے محکمہ سیاحت کے امور کے حوالے سینئر وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آزاد کشمیر میں اس وقت محکمہ سیاحت کے آٹھ منصوبہ جات زیر کار ہیں،جن میں قلعہ مظفرآباد کی بحالی،مظفرآباد اور میرپور میں میوزیم کا قیام،آزاد کشمیر کے مختلف سیاحتی مقامات پر بنیادی سہولیات کی فراہمی اور آثار ہائے قدیمہ کی تحقیق کے علاوہ اور آزاد کشمیر کے پہلےدارالخلافہ جنجال ہل کی بحالی شامل ہے۔
سیکرٹری سیاحت نے بتایا کہ محکمہ سیاحت کے پانچ یونٹس پرائیویٹ سیکٹر کولیز پر دیئے گئے ہیں جبکہ تین مقامات پر ارا ضی لیز پر دی گئی ہےجبکہ سیاحت کی صنعت کو ریگولرائز کرنےکےلئے تمام قانون سازی مکمل کر لی گئی ہے،جن پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا ہے۔سیکرٹری سیاحت نے مزید بتایا کہ محکمہ میں سیاحت کی شارٹ ٹرن،مڈ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی گئی ہے۔آزاد کشمیر کے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی آمد ورفت میں اضافے کے پیش نظرکمپنگ بورڈز اور ٹنٹ ویلیجز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔مختلف مقامات پر ریزارٹس کی تعمیر،زپ لائن،سٹی ٹورز بس سروس اور ہیلی سروس کی شروعات بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔سیکرٹری سیاحت نے اپنی بریفنگ میں مزید بتایا کہ منگلا جھیل کے اطرف میں دس مقامات پر سیاحتی سہولیات کے لیئے پی سی ون تیار کیئے جا رہے ہیں۔ٹورازم کوریڈور کی روشنی میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایات پر سیاحتی پیکیج کے لیئے منصوبہ جات کے بنیادی خدوخال بھی مرتب کر لیئے گئے ہیں۔قبل ازیں ڈی جی ٹوازم نے محکمہ سیاحت کے ڈھانچے اور دیگر امور کے متعلق سینئر وزیر و وزیر سیاحت کو بریف کیا۔بریفنگ میں محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر خالد محمود،ایکسئین ثاقب لطیف،ڈپٹی ڈائریکٹر ملک فیاض اور ضلعی آفیسران نے شرکت کی۔اس موقع پر سینئر وزیر حکومت کے ہمراہ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سردار افتخار رشید چغتائی،سردار امتیاز شاہین، سردار امجد سدوزئی ،سردار شاہد اعظم و دیگر بھی موجود تھے۔