لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) صوبائی خاتون محتسب پنجاب محترمہ نبیلہ حاکم علی خان نے ریجنل دفتر میں وراثتی جائیداد اور ہراسمنٹ کے کیسز کی سماعت کی اورحل کے لیے احکامات جاری کئے. صوبائی خاتون مستحب کے پاس 16 کیس سماعت پیش کیے گئے جن میں سرگودھا کے 11 خوشاب کے 4 اور بھکر کا ایک کیس شامل تھا۔ انہوں نے 4 مختلف وراثتی کیسز میں موقع پر ہی خواتین کو وراثتی حق دلوایا جس پر متاثرہ خواتین نے صوبائی محتسب کا شکریہ ادا کیا اور کاوشوں کو سراہا.
بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو وراثتی حقوق دلانے کے لیے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں. خواتین کو باہمت اور بااعتماد بنانا ہے. خواتین کو ملازمت کی جگہ بہترین ماحول فراہم کرنا ہے. خواتین کو وراثتی حق سے کسی صورت محروم نہیں رکھا جاسکتا. انہوں نے بتایا کہ خاتون محتسب پنجاب کو اپنے قیام 2021 سے اب تک 9 ہزار کے قریب درخواستیں موصول ہوئیں اور متاثرہ خواتین کو 13 ارب روپے مالیت کا 5 ہزار کینال کا ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ ریجنل دفتر میں اب تک موصولہ 50 درخواستوں میں کروڑوں کی جائیداد اور نقد ادائیگی کروائی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خواتین میں زندگی میں آگے بڑھنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہے. ریجنل دفاتر میں خواتین کو تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں. ریجنل سطح پر دفاتر کے بعد ضلع سطح پر خاتون محتسب کے دفاتر کے قیام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اس موقع پر کنسلٹنٹ محتسب قاسم بشیر ،پی ایس او صوبائی محتسب حافظ فاروق انور اور لاء آفیسر محمد ہاشم خان بھی موجود تھے.