بھارت کے ”چارہ“ سکینڈل میں سابق وزرائے اعلیٰ سمیت 45افراد مجرم قرار
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی عدالت نے سابق وزیر ریلوے اور ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو¿سمیت 45افراد کو 1996ءمیں مویشیوں کے چارے میں 37.7 کروڑ روپے کے غبن کا الزام ثابت ہونے پرمجرم قراردیدیاہے جبکہ ”لالو“کو سزاتین اکتوبرکوسنائی جائے گی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ کے شہر رانچی میں سی بی آئی کی عدالت نے چارہ سکینڈل میں لالو پرساد اور بھارتی ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جگناتھ مشرا سمیت 45 افراد پر فرد جرم عائد کی۔ لالو پرساد پر الزام تھا کہ انہوں نے مویشیوں کے چارے کے نام پر 1996ءمیں بہار حکومت کے خزانے سے 37.7 کروڑ روپے کا غبن کیا،سکینڈل میں کل 900 کروڑ روپے کا غبن کیا گیا۔ الزام ثابت ہوجانے کے بعد تمام ملزمان کو 3 اکتوبر کو چار سے سات سال تک کی سزا سنائی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدعنوانی کا الزام ثابت ہونے کے بعد لالو پرساد یادو¿ کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر رانچی جیل منتقل کردیا ہے۔