پولیس افسروں نے یونیفارم کی خریداری پر لاکھوں روپے خرچ کر ڈالے
لاہور(شہباز اکمل جندران//انوسٹی گیشن سیل) صوبے میں پولیس کے اعلیٰ افسروں نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے یونیفارم اور سٹیشنری کی خریداری کی مد میں لاکھوں روپے خرچ کرڈالے۔ قواعد وضوابط کے تحت کسی بھی کیڈر یا ضلع کا اعلیٰ ترین افسر زیادہ سے زیادہ تین لاکھ روپے تک یونیفارم اور سٹیشنری خرید سکتا ہے۔ تاہم پولیس کے اعلیٰ افسر معمول میں ان قواعد وضوابط کو خاطر میں نہیں لاتے ۔ صوبائی حکومت نے معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔معلوم ہواہے کہ پنجاب ڈیلیگیشن آف فنانشل پاور رولز2006کے رول 2(b)(i)اور رول 4(ii)کے تحت پولیس کے کسی بھی کیڈر یا فارمیشن اور ضلعے کا درجہ اول کا افسر زیادہ سے زیادہ تین لاکھ روپے مالیت تک سٹیشنری ، یونیفارم اور کمپیوٹر سٹیشنری خریدنے یا خریدنے کا حکم دینے کا مجاز ہے۔ اس سے بڑی مالیت کی خریداری کے لیے لازم ہے کہ ایسا افسر متعلقہ حکام سے منظوری حاصل کرے۔ لیکن ذرائع سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پولیس کے درجہ اول کے افسر عام طورپرمتذکرہ بالا قواعد وضوابط پر عمل درآمد نہیں کرتے ۔اور ایس پی بٹالین کمانڈر ون پی سی لاہورکے حکم پرایک سال کے دوران 40 لاکھ روپے مالیت کی یونیفارم اور سٹیشنری خرید ی گئی۔ اسی طرح ایس پی ٹیلی کمیونیکیشن لاہور کے حکم پر 29لاکھ روپے مالیت کی سٹیشنری اور یونیفارم خریدی گئی۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ لاہور کے حکم پر 26لاکھ روپے کی سٹیشنری اور یونیفارم خریدی گئی۔ڈی پی او لیہ کے حکم پر 12لاکھ روپے کی ۔ ریجنل پولیس افسر ملتان کے حکم پر 10لاکھ روپے کی۔ ایس پی سپیشل برانچ ملتان کے حکم پر 7لاکھ 82ہزار روپے کی۔ ڈی پی او جہلم کے حکم پر 7لاکھ 54ہزار روپے مالیت کی۔ ایس پی آرآئی بی ملتان کے حکم پر 6لاکھ 49ہزار روپے مالیت کی۔سی پی او راولپنڈی کے حکم پر4لاکھ 61ہزار روپے کی۔اور ایس پی ٹریفک راولپنڈی ریجن کے حکم پر 4لاکھ 28ہزار روپے مالیت کی یونیفارم اور سٹیشنری خریدی گئی۔ ذرائع کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں بھی اعلیٰ پولیس افسروں کی طرف سے قواعد و ضوابط کی اس بے ضابطگی کونمایاں کیا گیا ہے۔جس پر پنجاب حکومت نے صورتحال کے پیش نظر معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔