کنٹونمنٹ بورڈ ملتان کے بلدیاتی انتخابات کاآخری مرحلہ ڈرامائی انداز میں ختم
ملتان(نامہ نگار)کنٹونمنٹ بورڈ ملتان کے بلدیاتی انتخاب کاآخری مرحلہ ڈرامائی صورت حال کے بعد ملتوی ہوگیاہے۔وائس پریذیڈنٹ کے انتخاب کاعمل ملتوی ہونے پر پی ٹی آئی کے ممبران (بقیہ نمبر4صفحہ12پر )
کی تعداد5ہوگئی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی تعداد کم ہوکر7رہ گئی ہے۔بتایاجاتاہے کہ گزشتہ روز وائس پریذیڈنٹ کے انتخاب کے لئے بلدیاتی انتخاب کے ذریعے منتخب ہونے والے 12ممبران نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے وائس پریذیڈنٹ کاانتخاب کرناتھاجس کے لئے تحریک انصاف کی طرف سے وائس پریذیڈنٹ کے امیداورسعید مونی مقررہ وقت پر10بجے پہنچ گئے اسی طرح ان کی حمایت کرنے والے کرنل (ر)ضیغم طیب،یعقوب شیرا،خورشید احمد خان ،پریذیڈنٹ کنٹونمنٹ بورڈ بریگیڈئرطارق مجید ارشدکنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسررانارفیق اوردیگربھی مقررہ وقت پرپہنچ گئے تاکہ انتخابی عمل کوبروقت یقینی بنایاجاسکے اس موقع پر پی ٹی آئی رہنماملک عدنان ،سیلمان قریشی،ملک خانی،چوہدری محمود علی اوردیگر بھی موجود تھے۔پونے دوگھنٹے تک مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کاانتظارکیاجاتارہاجوپونے 12بجے کنٹونمنٹ بورڈ دفتر پہنچے۔مسلم لیگ (ن) کے ممبران جونہی پولنگ ہال میں داخل ہوئے توکرنل (ر)ضیغم طیب نے اعتراض کیاکہ تاخیر سے آکران ممبران نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے وہ پولنگ کابائیکاٹ کرتے ہیں مزید یہ کہ وہ اس سلسلہ میں اپنے قانونی مشیر سے بھی رائے لیں گے۔مسلم لیگ کے ممبران رانامحمد اشرف،طارق نیاز،شیخ اسلم،ہمایوں اکبر،شمشاد علی،خالد اسد ،فرحانہ ارشد الہٰی اوررفاقت مسیح کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی شہزاد مقبول بھٹہ بھی پہنچے۔کرنل (ر)ضیغم طیب کے ساتھ پی ٹی آئی کے دیگر ممبران کے بائیکاٹ کرنے کے باعث پریذیڈنٹ کنٹونمنٹ بورڈ اسٹیشن کمانڈر بریگیڈئرطارق مجید ارشد نے پولنگ ملتوی کردی۔بتایاجاتاہے کہ (ن)لیگ کے8ممبران کی تاخیر کی وجہ الطاف ٹاؤن میں ایک (ن)لیگی کی رہائشگاہ پر جہاں وفاقی وزیرسکندربوسن اورایم پی اے شہزادمقبول بھٹہ اوردیگربھی موجودتھے جووائس پریذیڈنٹ کے امیدوار کے مسئلہ پر پیداہونے والے تنازعہ کوحل کرنے میں مصروف تھے۔ذرائع کے مطابق 8میں سے 6ممبران رانامحمد اشرف،طارق نیاز،شیخ اسلم،ہمایوں اکبر،شمشاد علی اورخالد اسدوائس پریذیڈنٹ کے امیدوار کے خواہشمند تھے۔الیکشن سے قبل رات 2بجے تک کوئی بھی امیدواروائس پریذیڈنٹ کے عہدہ سے دستبردار ہونے کوتیارنہیں ہوا۔طارق نیاز کووزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیرعلی ،ہمایوں اکبر کوشہزاد مقبول بھٹہ،رانااشرف کوسکندر حیات بوسن کی حمایت حاصل تھی۔الطاف ٹاؤن میں ہونے وا لے اس خفیہ اجلاس میں تمام ممبران سے حلف لیاگیاکہ وہ (ن)لیگ کے امیدوار کوہی ووٹ دیں گے کسی بھی امیدوار کے دستبردار نہ ہونے کی صورت میں فیصلہ کیاگیاکہ قرعہ اندازی کے ذریعے وائس پریذیڈنٹ کانام فائنل کیاجائے تاجس کے بعد کسی کواعتراض نہ ہواس موقع پر خالد اسد نے قرعہ اندازی میں اپنانام شامل نہ کروایا۔دیگر5میں سے رانااشرف کانام نکل آیا۔پولنگ روم میں (ن) لیگ کی طرف سے رانااشرف جبکہ تحریک انصاف کی طرف سے سعید مونی وائس پریذیڈنٹ کے طورپر سامنے آئے تاہم کرنل ضیغم طیب نے (ن) لیگ کے امیدواروں کی تاخیرسے آمد کوبنیاد بنا کربائیکاٹ کردیاجس کوتحریک انصاف کی بھی حمائت حاصل ہوگئی اور(ن)لیگ کے خالد اسد بھی ان کی طرف ہوگئے جس کے بعد پریذیڈنٹ کنٹونمنٹ بورڈ نے الیکشن کوغیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا۔اس موقع پر (ن) لیگ کے سپورٹر یقینی جیت کومدنظر رکھتے ہوئے پھولوں کے ہار،مٹھائی اوردھول والوں کولے کرآئے ہوئے تھے۔پولنگ ملتوی ہونے پران کی خوشیوں کامنصوبہ دھرے کادھرہ رہ گیا۔اس موقع پر عدنان ڈوگر کاکہناتھاکہ الیکشن میں تاخیر کی وجہ صرف یہ تھی کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پیسے کے ذریعے ممبران کوخریدرہی تھی۔تاکہ وائس پریذیڈنٹ کے انتخاب میں معاملات درست کرسکیں اوردھاندلی کویقینی بنایاجاسکے۔سعید مونی نے کہاکہ ایک وفاقی وزیراورایم پی اے جوڑ توڑ کی سیاست کرتے رہے جس کیوجہ سے (ن)لیگ کے ارکان وقت مقررہ پرنہ پہنچ سکے انہوں نے قواعد کیخلاف ورزی کی جس کے وہ مستحق نہ تھے۔
