عرب ملکوں میں نوکری کرنے والے پاکستانیوں کیلئے ایک بہت بڑی خبر آ گئی، نیا قانون متعارف
دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)روزگار کے لیے متحدہ عرب امارات جانے والے افراد جان لیں کہ اماراتی حکومت نے 2016ءسے نئے لیبر قوانین نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد وہاں پہلے سے موجود لوگوں کو بھی نئے کنٹریکٹ دئیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یہ قدم مالک اور ملازم کے تعلقات میں بہتری لانے اور انہیں منظم کرنے اور قوانین کی خلاف ورزی ختم کرکے دونوں پارٹیوں کے حقوق کا تحفظ کے لیے اٹھایاہے۔ نئے قانون میں 3بڑے ضابطے ہیں جن میں تارکین وطن کے لیے گورننگ لیبر کنٹریکٹ، مالک اور ملازم کے درمیان کنٹریکٹ منسوخ کرنا اور رہائشی ورکرزکو نیا ورک پرمٹ جاری کرنا شامل ہیں۔
کیا آپ ناپسندیدہ میسجز اور کالز وصول کرنے سے تھک گئے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لئے ہے
وزیرمحنت سقر گوباش کا کہنا ہے کہ نئے قانون سے ملازم اور آجر کے درمیان متوازن تعلقات قائم ہوں گے اور معاہدے میں شفافیت کے ساتھ تمام فریقین کے حقوق کا تحفظ ممکن ہو گا۔عربی اخبار ”امارات الیوم“کی رپورٹ کے مطابق آجر اپنے غیرملکی ورکرز کو تفصیلی کنٹریکٹ فراہم کرنے کا پابندہو گا اور یہ کنٹریکٹ اس زبان میں لکھا ہو گا جو وہ غیرملکی ورکرجانتا ہو، تاکہ وہ اسے پڑھ سکے۔ یہ کنٹریکٹ وزارت محنت میں جمع کروانے سے پہلے ورکر سے اس پر دستخط کروانا لازمی ہوں گے جو کسی بھی مرحلے پر تبدیل نہیں ہوں گے۔متحدہ عرب امارات کے مقامی ورکرز کے لیے بھی ایسا ہی قانون وضع کیا گیا ہے۔
امریکی عدالت نے نائن الیون سے متعلق اہم مقدمہ خارج کر دیا، سعودی عرب کیلئے بڑی خوشخبری
